Friday, May 17, 2024

فوج کے افسر چاہے کسی بھی رینک کے ہوں، احتساب کے دائرے میں یکساں شامل

فوج کے افسر چاہے کسی بھی رینک کے ہوں، احتساب کے دائرے میں یکساں شامل
May 30, 2019
 راولپنڈٰی (92 نیوز) احتساب وہ جو نظر آئے۔ جو کہا گیا وہ کر دکھایا۔ فوج کے افسر چاہے کسی بھی رینک کے ہوں، احتساب کے دائرے میں یکساں شامل ہوتے ہیں۔ پاک فوج کے قانون کی نظر میں طاقتور اور کمزور سب برابر، مکمل میرٹ، مکمل انصاف، مکمل احتساب، اعلیٰ فوجی قیادت نے جو کہا کر دکھایا، جو قانون کی خلاف ورزی کرے گا اسے سزا بھگتنا پڑے گی۔ ہر کسی کیلئے اچھے کام پر شاباش تو کسی بھی خلاف ورزی پر قانون کا شکنجہ تیار ہے۔ دفاعی تجزیہ کاروں نے کہا پاک فوج میں میرٹ پر سختی سے عمل کیا جاتا ہے۔ پچھلے دو سال کے دوران پاک فوج کے 400 افسروں کو عمرقید، قید بامشقت اور ملازمت سے برطرفی سمیت مختلف سزائیں سنائی گئیں۔ فوج کے افسران چاہے کسی بھی رینک کے ہوں احتساب کے دائرے میں یکساں ہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی کا احتساب بھی اسی پالیسی کے تحت عمل میں آیا۔ پاک فوج میں یکساں احتساب کی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کیا جاتا ہے۔ واقعی اسے کہتے ہیں احتساب وہ جو نظر بھی آئے، ورنہ کسی بھی سویلین ادارے میں اس قسم کا احتساب نظر نہیں آتا۔