Saturday, September 7, 2024

العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ محفوظ، 24دسمبر کو سنایا جائیگا

العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ محفوظ، 24دسمبر کو سنایا جائیگا
December 19, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز) احتساب عدالت میں العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز پر ٹرائل مکمل ہو گیا، عدالت نے  ریفرنسز کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔ فلیگ شپ ریفرنس میں گزشتہ سے پیوستہ روز نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے اپنے حتمی دلائل مکمل کئے تھے جس پرگزشتہ روز نیب پراسیکیوٹرز نے  اپنے حتمی دلائل مکمل کئے ۔آج نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے جواب الجواب دلائل دیئے جس کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ العزیزیہ ریفرنس میں فریقین پہلے ہی اپنے دلائل مکمل کر چکے ہیں ، سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو 24 دسمبر تک ریفرنسز کا فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا۔ العزیزیہ ریفرنس میں استغاثہ کے 22 جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں 16گواہان نے بیانات قلمبند کروائے ،دونوں ریفرنسز میں ملزم میاں نواز شریف نے اپنا دفاع پیش نہیں کیا ۔ نواز شریف نے موقف اختیار کیا کہ کاروبار میرے بچوں کے ہیں جو بالغ و خود مختار ہیں میرا ان کاروبار سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ نیب کی جانب سے کہا گیا کہ کاروبار کے حقیقی مالک نواز شریف ہیں، بچے بے نامی دار ہیں،،وائٹ کالر کرائم میں جائیداد اور کاروبار بے نامی دار کے نام پر شروع کیا جاتا ہے، نواز شریف کو بچوں کی کمپنیوں سے بھاری رقوم ٹرانسفر ہوتی رہیں، آمدن سے زائد اثاثہ جات سے متعلق نیب کے سیکشن نائن اے فائیو کے تحت سزا دی جائے۔ نواز شریف نے احتساب عدالت میں  جج محمد ارشد سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی ، آپ جج ہیں ، امید ہے انصاف ملے گا۔ نواز شریف نے کاہ کہ ساری کارروائی مفروضوں اور اندازوں پر ہے  ۔احتساب عدالت نے نوازشریف کے وکیل کو جمعہ تک دستاویزات جمع کرانے کی مہلت دے دی ۔ پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر عباسی بولے کہ چلیں جمعہ نہیں تو پیر ہی سہی ۔ سردار مظفر کے جملے پر  عدالت میں قہقہے لگ گئے  ۔ نوازشریف کے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز شریک ملزمان ہیں عدالت نے عدم پیشی پر حسن نواز اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دے رکھا ہے۔