Wednesday, May 1, 2024

فلیگ شپ ریفرنس ،واجد ضیاء نے فلیگ شپ انویسٹمنٹ کی فنانشل اسٹیٹمنٹ پیش کردی

فلیگ شپ ریفرنس ،واجد ضیاء نے فلیگ شپ انویسٹمنٹ کی فنانشل اسٹیٹمنٹ پیش کردی
October 16, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز)فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی پیشیاں جاری ہیں جب کہ  گواہ واجدضیا نےفلیگ شپ انویسٹمنٹ کی فنانشنل اسٹیٹمنٹ پیش کردی۔ ضیا نے نوازشریف کی کیپٹل ایف زیڈ ای میں ملازمت کا ریکارڈ احتساب عدالت میں پیش کیا ، عدالت نے پانامہ جے آئی ٹی کی طرف سے اکٹھی کی گئی دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا ۔ گواہ واجد ضیا نے  فلیگ شپ انویسٹمنٹ کی 2002 سے 2006 تک فنانشل اسٹیٹمنٹ ، آف شور کمپنیوں  کے درمیان فنڈز کا فلو چارٹ  اور نواز شریف کی کیپٹل ایف زیڈای میں ملازمت کا ریکارڈ عدالت میں پیش کردیاکیا۔ واجد ضیا نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کے روبرو بیان ریکارڈ کراتے ہوئے حسین نواز کے انکم  اور ویلتھ ٹیکس ریٹرن کی تفصیلات پر مشتمل چارٹ عدالت میں پیش کیا جسے عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دیا گیا۔ کیپٹل ایف زیڈ ای کے ریکارڈ پر خواجہ حارث نے اعتراض ریکارڈ کرتے ہوئے کہا کہ دبئی جانے والے جے آئی ٹی ممبران کو بطور گواہ پیش نہیں کیا گیا جبکہ جفزا اتھارٹی کے خط پر دستخط کرنے والے کا بیان قلمبندبھی نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا  پیمنٹ شیٹ کے سکرین شاٹ پر کسی کے دستخط موجود ہیں نہ ہی کسی کا نام درج ہے۔ اس لیے ان دستاویزات کو بطور شواہد پیش نہیں کیا جاسکتا۔ قطری شہزادے کی طرف سے سپریم کورٹ اور جے آئی ٹی کو لکھے گئے خطوط اور جے آئی ٹی کے قطری شہزادے کو لکھے گئے خطوط کی تفصیلات بھی پیش کی گئیں ۔ وکیل صفائی خواجہ حارث نے ان خطوط پر بھی اعتراض عائد کیا۔  عدالتی وقت ختم ہونے پر سماعت بدھ تک ملتوی کردی گئی۔ آئندہ سماعت پر بھی واجد ضیاء جے آئی ٹی کی تحقیقات کے روشنی میں بیان آگے بڑھائیں گے۔