Sunday, September 8, 2024

فلم اکیڈمی کا خواتین اور اقلیتی ارکان کی تعداد دگنی کرنے کا اعلان

فلم اکیڈمی کا خواتین اور اقلیتی ارکان کی تعداد دگنی کرنے کا اعلان
January 23, 2016
لاس اینجلس (ویب ڈیسک) فلم اکیڈمی نے آسکر ایوارڈ کی نامزدگیوں میں صرف سفید فام اداکاروں اور ڈائریکٹروں کی نامزدگی کیخلاف احتجاج کے بعد دوہزار بیس تک خواتین اور اقلیتی ارکان کی تعداد دوگنی کرنے کا اعلان کر دیا ہے جبکہ شارلیٹ ریمپلنگ نے آسکر کے بائیکاٹ کو نسل پرستی قرار دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق آسکر کی نامزدگیوں پر سیاہ اور سفید فام اداکاروں میں لفظی جنگ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے۔ ایک طرف اقلیتی اداکار آسکر کے بائیکاٹ کا اعلان کر رہے ہیں تو دوسری طرف بعض نامزد اداکار احتجاج کو نسل پرستی قرار دے رہے ہیں۔ دوسری طرف اکیڈمی آف موشن پکچرز آرٹس اینڈ سائنسز نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ اکیڈمی میں اقلیتی اور خواتین ارکان کو شامل کرنے کیلئے کچھ معمر افراد کی رکنیت ختم کی جائیگی۔ اکیڈمی کے قواعد میں تبدیلی کا فیصلہ بورڈ آف گورنرز نے متفقہ طور پر کیا تاہم ان اصلاحات سے اس سال کی ووٹنگ متاثر نہیں ہو گی۔ فیصلے مطابق ہر دس سال بعد کسی بھی رکن کا ووٹنگ کا حق ختم ہو جائیگا۔ اس وقت اکیڈمی کے چھے ہزار ارکان میں سے چورانوے فیصد گورے اور ستتر فیصد مرد ہیں۔ ادھر آسکر انعام یافتہ مائیکل کین نے سیاہ فام اداکاروں کو صبرو تحمل کی تلقین کی ہے۔