Wednesday, May 8, 2024

فلسطینی صدر محمود عباس نے ٹرمپ کے منصوبے کو سازشی منصوبہ قرار دیدیا

فلسطینی صدر محمود عباس نے ٹرمپ کے منصوبے کو سازشی منصوبہ قرار دیدیا
January 29, 2020
غزہ ( 92 نیوز) فلسطینی صدر محمودعباس نے ٹرمپ کے منصوبے کو ’’سازشی منصوبہ‘‘ قرار دے دیا ،کہا امریکی صدر کا سازشی منصوبہ قبول نہیں کیا جائے گا، فلسطینی عوام اسے مسترد کر دیں گے، اسے تاریخ کے کوڑا دان میں پھینک دیا جائے گا۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے مزید کہا کہ بیت المقدس برائے فروخت نہیں ہے ، فلسطینیوں کیلئے مقبوضہ بیت المقدس کے بغیر کسی ریاست کا تصور بھی ناممکن ہے۔ فلسطینی عوام نے بھی امریکی صدر کے منصوبے کو مسترد کر دیا ، غزہ میں ہزاروں فلسطینیوں نے احتجاج کیا اور مجوزہ منصوبے کیخلاف شدید غم و غصے کا ظہار کیا۔ حماس نے بھی ٹرمپ کے منصوبے کو یکسر مسترد کر دیا ،سینئر رہنما نے رد عمل دیا کیا ٹرمپ کا منصوبہ جارحانہ ہے، جس کے باعث بہت زیادہ غصہ جنم لے گا، بیت المقدس سے متعلق ٹرمپ کا بیان مضحکہ خیز ہے، بیت المقدس ہمیشہ فلسطینیوں کی ملکیت رہے گا۔ سعودی عرب نے فلسطین اور اسرائیل تنازع کے حل کی امریکی کوششوں کی حمایت کا اعلان کر دیا ،ساتھ ہی فلسطینی صدر محمود عباس کیساتھ ٹیلیفونک رابطے میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز نے فلسطینیوں کو ان کے حقوق دلانےکا عزم دہرایا۔ اقوام متحدہ اور اردن نے خطے میں امن کیلئے 1967 سے پہلے کی جغرافیائی حدود کی پاسداری کو ناگزیر قرار دیا، روس نے فریقین کو براہ راست مذاکرات کا مشورہ دیا ، برطانوی وزیر خارجہ ڈومینک روب نے کہا کہ یہ ایک سنجیدہ پیشکش ہے،جس پر بہت زیادہ وقت اور محنت لگی ہے،،فلسطین اور اسرائیل کو اس پر ضرور غور کرنا چاہئے ۔ یورپی یونین نے ایسے منصوبے کی حمایت کا اعادہ کیا جو دو ریاستی مذاکرات پر مبنی ہو ، متحدہ عرب امارات نے ٹرمپ کے منصوبے کو مذاکرات کے آغاز کیلئے اہم نقطۂِ آغاز قرار دے دیا جبکہ مصر نے منصوبے کی محتاط پڑتال پر زور دیا۔ ترکی نے ٹرمپ کے منصوبے کو پیدائشی طور پر مردہ قرار دے دیا ، اور ایران نے اسے صدی کی سب سے بڑی ڈیل کی بجائے صدی کی سب سے بڑی غداری قرار دیا، جبکہ حزب اللہ اور حوثیوں نے بھی منصوبے کو مسترد کر دیا۔