Tuesday, May 21, 2024

فضل الرحمن کو آزادی مارچ موخر کرنے پر ن لیگ اور پیپلزپارٹی قائل نہ کر سکی

فضل الرحمن کو آزادی مارچ موخر کرنے پر ن لیگ اور پیپلزپارٹی قائل نہ کر سکی
October 3, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) بلاول بھٹو اور فضل الرحمان کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ فضل الرحمن کو آزادی مارچ موخر کرنے پر ن لیگ اور پیپلزپارٹی قائل نہ کر سکی۔ مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی اپنے اتحادی مولانا فضل الرحمان کو اکتوبر میں مارچ کے اعلان سے روکنےمیں بری طرح ناکام رہیں۔ مولانا فضل الرحمان نے مارچ میں مذہبی کارڈ کے استعمال نہ کرنے کی تجویز بھی مسترد کر دی۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو شہبازشریف سے ملاقات کے بعد آج مولانا سے خود ملنے گئے مگر بات نہ بنی جس پر بلاول بھٹو نے واضح کر دیا کہ پیپلزپارٹی آپ کی اخلاقی حمایت ضرور کرے گی جبکہ  دھرنے میں شریک نہیں ہو گی۔ گزشتہ روز دھرنا مؤخر کرنے کا پیغام لے کر جانیوالے احسن اقبال بھی ناکام لوٹے۔ فضل الرحمان کا جواب لے کر شہبازشریف کھوٹ لکھپت پہنچے جہاں انہوں نے نواز شریف سے ملاقات کر کے صورتحال سے آگاہ کیا۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ نوازشریف سے ملاقات میں شہباز شریف  مولانا فضل الرحمان کے مارچ میں شرکت نہ کرنے کا کہتے رہے تاہم مسلم لیگ نون کی ترجمان مریم اورنگزیب  نے ان خبروں کی تردید کی ہے ۔ ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا متحدہ اپوزیشن کے پلیٹ فارم پر نومبر کی تاریخ دینا چاہتے تھے۔ مولانا نے اپنی جماعت کے پلیٹ فارم سے مارچ کا اعلان کیا۔ ن لیگ اپنے لائحہ عمل کا جلد اعلان کرے گی۔ انہوں نے شہباز شریف کی آزادی مارچ میں شرکت نہ کرنے کی خبروں کی تردید کر دی۔ دھرنا سیاست آنے والے دنوں میں کیا شکل اختیار کرتی ہے ۔ اس میں مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی کا کردار اہم ہو گا۔ یہ بھی دیکھنا ہو گا کہ جے یو آئی کے دھرنے سے نمٹنے کیلئے حکومت کیا طریقہ کار اپناتی ہے؟