فضل الرحمن پر اُصولی تنقید کرنیوالوں کو پارٹی سے نکالنا آمریت ہے، شبلی فراز
اسلام آباد (92 نیوز) وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن پر اصولی تنقید کرنے والوں کو پارٹی سے نکالنا آمریت اور فسطائیت کی بدترین شکل ہے۔
دوسروں کو اسلام کی مثالوں کے حوالے دینے والوں سے پوچھتا ہوں کہ کیا اسلام میں سوال پوچھنے پر ایسا ہی سلوک کیاجاتا ہے؟ آپ کی جماعت میں آزادی اظہارکا یہ عالم ہے؟عہدے بھائیوں اور چہیتوں میں بانٹ کر جماعت پر جمہوریت کا لیبل چپکانے سے لوگوں کو دھوکہ نہیں دیاجاسکتا۔
— Senator Shibli Faraz (@shiblifaraz) December 26, 2020
سینیٹر شبلی فراز نے ٹوئٹ پیغام میں لکھا کہ اس فیصلے نے ثابت کردیا کہ جے یوآئی(ف) میں ڈکٹیٹرشپ مسلط ہے۔ اپنے دیرینہ ساتھیوں کی زرا سی تنقید برداشت نہ کرنے والوں نے قوم کو دکھا دیا کہ وہ اندر سے کتنے جمہوری ہیں۔
انہوں نے مزید لکھا کہ دوسروں کو اسلام کی مثالوں کے حوالے دینے والوں سے پوچھتا ہوں کہ کیا اسلام میں سوال پوچھنے پر ایسا ہی سلوک کیا جاتا ہے؟۔ آپ کی جماعت میں آزادی اظہار کا یہ عالم ہے؟، عہدے بھائیوں اور چہیتوں میں بانٹ کر جماعت پر جمہوریت کا لیبل چپکانے سے لوگوں کو دھوکہ نہیں دیاجا سکتا۔