Saturday, April 20, 2024

فضل الرحمان کا دھرنا نہیں ہونے دیاجائے گا ، عارف نظامی

فضل الرحمان کا دھرنا نہیں ہونے دیاجائے گا ، عارف نظامی
September 18, 2019
لاہور(ویب  ڈسک)تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا ہے کہ فضل الرحمان کا دھرنا نہیں ہونے دیاجائے گا، امیچور سیاستدانوں کی وجہ سے اسمبلی کا ماحول خراب ہوا ،یوٹرن کی کوئی تاریخ نہیں ، عمران خان کو بانی پاکستان کے فرمودات کو ضرور پڑھنا چاہئے ۔ خدانخواستہ اگر قائداعظم یوٹرن لیتے تو پاکستان ہی نہ بنتا ۔ بانی پاکستان کا فرمان ہے کہ فیصلہ کرنے سے پہلے سو بار سوچیں جب فیصلہ کرلیں تو پھر اس پر قائم رہیں ۔ پروگرام ’’ہو کیا رہا ہے ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے عارف نظامی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے میڈیا ٹربیونلز بنانے کی سوچ بہت ہی شرپسندانہ اور بدنیتی پر مبنی ہے ، عمران کو یہ پتہ ہونا چاہئے کہ ہم نے پریس کیلئے سالہا سال جدوجہد کی ۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا نے 126 دن عمران کو دھرنے کے دوران بلا تعطل کوریج دی اور آج ان کی حکومت ہی میڈیا پر کاٹھی ڈال رہی ہے  ،  شہبازشریف کے دھرنے پر شدید تحفظات ہیں ، شاہ محمود قریشی کو ذمہ داری سونپ دی گئی ہے ، فضل الرحمان کا دھرنا نہیں ہونے دیاجائے گا، ان کو پیار سے سمجھایاجائے گا۔ عارف نظامی کا کہنا تھا کہ   ایف اے ٹی ایف کے بارے میں کوئی اچھی خبر نہیں ،ان کے 26 مطالبات ہیں اور ان کے مطابق صرف دو پر عمل ہوا ، جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر ٹرمپ عمران ا ور مودی کی ملاقات کرانا چاہتے ہیں تو عمران کو یہ ملاقات کرنی ہی نہیں چاہئے ،کیا عمران خان ہٹلر سے ہاتھ ملائیں گے ؟۔ https://www.youtube.com/watch?v=iK114OBba_g پروگرام میں  پیپلزپارٹی کی رہنما شازیہ مری نے کہا کہ حکومتی وزرا کی حرکتیں سب کے سامنے ہیں، جن کی وجہ سے پارلیمنٹ کا ماحول خراب ہوتاہے ، مراد سعید جیسے وزیر کسی بھی رکن کی بے عزتی کیلئے تمام نامناسب الفاظ استعمال کرتے ہیں، یہ اپنی کارکردگی کی بجائے سب باتیں کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کیا جیل جانے والے ڈیل کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود پی پی کی قیادت کو رگڑا لگایا جارہاہے ان کی بیٹی کو ملاقات نہیں کرنے دی جارہی ہے ۔ ہم نے ہمیشہ دائروں میں رہ کر احتجاج کیا کبھی ملکی اداروں یاپارلیمنٹ کو نشانہ نہیں بنایا ، اس احتجاج میں اگرہمارا حصہ ڈالنا ضروری بنتا ہے تو ضرور شرکت کرینگے کیونکہ حالات بہت خراب ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ  حکومت نے تو مہنگائی اس سطح پر پہنچادی کہ غریب آدمی دو وقت کی روٹی سے بھی محروم ہے ۔بلاول بھٹو نے سندھو دیش کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی بلکہ وفاق کی علامت بن کر ایسی آوازوں کو ہمیشہ روکا ہے ۔