Saturday, April 27, 2024

فرعون کی ممی دیکھ کر سائنسدانوں کی ٹیم کیوں مری ؟ محققین نے کھوج لگا لیا

فرعون کی ممی دیکھ کر سائنسدانوں کی ٹیم کیوں مری ؟ محققین نے کھوج لگا لیا
September 1, 2016
قاہرہ (ویب ڈیسک) تین ہزار سال قبل تعمیر ہونے والے اہرام مصر اپنی پراسرار طرزتعمیر اور کہانیوں کے باعث ہمیشہ سے ہی تجسس کا باعث رہے ہیں۔ ان اہراموں نے ہر دور میں موجود سیاحوں کو اپنے سحر میں جکڑے رکھا ہے۔ اہرام مصر کے حوالے سے کئی پہیلیاں‘ کئی راز جڑے ہیں۔ ایک ایسا ہی راز مصرکے بادشاہ طو تن خامن کی حنوط شدہ لاش سے جڑا ہے جو انیس سو چالیس میں دریافت ہوئی۔ totankhmen جن سائنسدانوں نے اس مصری فرعون (قدیم مصری بادشاہوں کو فرعون کہا جاتا تھا) کی کھوج لگائی تھی وہ تمام کے تمام پراسرار طور پر مر گئے لیکن حال ہی میں اس سائنسی ٹیم کی موت کی وجوہات سامنے آگئی ہیں۔ totankhmen3 مصر کے فرعونوں اور ان کے اہل و عیال کی حنوط شدہ لاشیں اپنے اندر خاصا پراسراریت کا سامان رکھتی ہیں جن پر آج بھی تحقیق جاری ہے۔ مصر کے مشہور فرعون طوتن خامن کے مقبرے کی دریافت کو 90 برس سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے۔ برطانوی سائنسدانوں کی ٹیم نے اہرام مصر سے ملنے والی ”بک آف ڈیڈ“ کی مدد سے فرعون طوتن خامن کا تابوت ڈھونڈ نکالا جو ”ویلی آف کنگز“ میں مدفون تھا۔ totankhmen1 انہوں نے بڑی احتیاط سے اس کی ممی کو باہر نکالا مگر سائنسدانوں کی ٹیم کے سربراہ نے جیسے ہی فرعون کی ممی کو دیکھا تو ہوش و حواس کھو بیٹھا اور دم توڑ گیا۔ صرف چھ ماہ کے عرصے میں ٹیم کے باقی تمام ارکان بھی ایک ایک کر کے دم توڑ گئے جس پر یقین ہونے لگا کہ بادشاہ کی ممی سے جڑی پراسرار طاقتوں نے ان کا قصہ تمام کیا لیکن حال ہی میں ان ہلاکتوں کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔ totankhmen0 سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ تین ہزار سال سے بند زیرزمین چیمبر میں گیس بھر چکی تھی جبکہ ایک خاص بیکٹیریا بھی حنوط شدہ لاش پر پایا گیاجس نے قدرتی طور پر سب کی جان لے لی۔ totankhmen2 سائنسدانوں کی ٹیم کی موت کا معمہ تو حل ہو گیا مگر اہرام مصر آج بھی اپنے حسن اور طرزتعمیر کے باعث پراسراریت کا سامان لیے ہوئے ہیں۔ جبھی تو انہیں دنیا کا عجوبہ قرار دیا گیا ہے۔ بہرحال اہرام مصر دنیا کی تاریخ میں قدیم انسانوں کی ثقافت کو سمجھنے‘ ان کے ہنر اور دانشمندی کو پرکھنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ حال ہی میں مصری محققین نے فرعون طوتن خامن کی قبر کے نیچے دو خفیہ چیمبر دریافت کیے ہیں جن کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ ان میں سے ایک میں اس کی بیوی اور دوسرے میں باپ مدفون ہے۔ اس پر ابھی مزید تحقیقات ہونا باقی ہیں۔ اسی لیے تو کہا جاتا ہے اہرام مصر بہت سی پہیلیوں کا مجموعہ ہے۔