Friday, April 19, 2024

فرانسیسی حکومت نے مسلمانوں پر سخت قوانین نافذ کرنے کی تیاریاں کر لیں

فرانسیسی حکومت نے مسلمانوں پر سخت قوانین نافذ کرنے کی تیاریاں کر لیں
December 10, 2020

پیرس (92 نیوز) فرانس کی زمین مسلمانوں پر تنگ ہونے لگی۔ فرانسیسی حکومت نے مسلمانوں پر سخت قوانین نافذ کرنے کی تیاریاں کر لیں ۔

فرانس میں کسی بھی یورپی ملک سے زیادہ 57 لاکھ مسلمان رہتے ہیں۔ فرانس میں گستاخانہ خاکوں پر ردعمل کے بعد کئی مساجد بند کی جا چکیں ہیں۔ کریک ڈاؤن کے دوران مسلمانوں کی تنظیمیں اور اسکول بھی بند کیے گئے۔

فرانسیسی حکومت مسلمانوں کے خلاف جو بل لارہی ہے اس کی نہ صرف مسلم کمیونٹی  ، انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی مخالفت کررہی ہیں ۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے فرانس میں مسلمانوں کےخلاف نفرت انگیز واقعات ، نسل پرستی ،اسلامو فوبیا کےجذبات میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔

انسانی حقوق کے کارکنوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ تمام مسلمانوں کو سزا دینے کے چکر میں فرانسیسی صدر میکرون بہت آگے نکل گئے ہیں۔ مجوزہ بل کے ذریعے فرانسیسی حکومت مسلمانوں کے گھروں میں قائم مدرسے ، مساجد کی مانیٹرنگ کر سکے گی اور حسب ضرورت انہیں کنٹرول بھی کیا جا سکے گا۔ جمہوری اصولوں کی پاسداری پر حکومتی سبسڈی کو مشروط کیا گیا ہے۔

فرانسیسی حکومت کے کریک ڈاون پر مسلمان نالاں دکھائی دیتے ہیں۔ مسلمانوں کا کہنا ہے ان کی آزادیاں سلب کی جارہی ہیں، انہیں دہشتگرد ثابت کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کرکے فرانسیسی صدر دائیں بازو کا ووٹ بینک حاصل کرنا چاہتے ہیں۔