Thursday, September 19, 2024

فرانسیسی حکومت نے عوامی احتجاج کے بعد ایندھن پر عائد کردہ ٹیکس واپس لے لیے

فرانسیسی حکومت نے عوامی احتجاج کے بعد ایندھن پر عائد کردہ ٹیکس واپس لے لیے
December 4, 2018
پیرس (92 نیوز) فرانسیسی عوام کا احتجاج  رنگ لے آیا۔ حکومت نے پرتشدد عوامی احتجاج کے بعد ایندھن پر عائد کردہ ٹیکس واپس لے لیے۔ فرانسیسی وزیراعظم نے ٹیکسوں کی منسوخی کا اعلان کر دیا۔ فرانسیسی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر اضافی ٹیکس عائد کیے تو عوام  سڑکوں پر نکل آئے۔ پر تشدد مظاہرے کئی دن تک جاری رہے۔ ان مظاہروں میں 4 افراد ہلاک جبکہ پانچ سو سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ ان طویل مظاہروں کے بعد آخرکار فرانسیسی حکومت نے مظاہرین کے سامنے ہار مانتے ہوئے اضافی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ معطل کر دیا ۔ فرانسیسی وزیراعظم نے تیل کی قیمتوں میں اضافہ 6 ماہ کیلیے روک دیا۔  حکومت کی جانب سے بجلی اورگیس کی قیمتوں میں اضافے کا منصوبہ بھی روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ٹیکسوں کی منسوخی کے حکومتی فیصلے کو صدر ایمانیول میکرون کے 2017 میں برسراقتدار آنے کے بعد پہلا یوٹرن قرار دیا جارہا ہے۔ شہریوں نے حکومت کی جانب سے ڈیزل پر عائد کردہ ٹیکس اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف 17 نومبر کو احتجاج شروع کیا۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں چارسو افراد گرفتار ہوئے۔ گزشتہ کئی دنوں سے جاری جلاؤ گھیراؤ کے واقعات میں مظاہرین نے کئی عمارتیں اور گاڑیاں جلا دیں۔