Monday, May 13, 2024

فرانس کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا دائرہ ساری دنیا میں پھیل گیا

فرانس کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا دائرہ ساری دنیا میں پھیل گیا
October 31, 2020

اسلام آباد( 92 نیوز)گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور فرانسیسی صدر کے اسلام مخالف بیانات کیخلاف دنیا بھر کے مسلمان شدید غم و غصے کا اظہار کر رہے ہیں ، فرانس  کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا دائرہ ساری دنیا میں پھیل گیا ہے۔برطانیہ، بھارت، لبنان، انڈونیشیا اور صومالیہ سمیت کئی ممالک میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔  اُدھر کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے فرانس کو اپنی اوقات میں رہنے کا مشورہ دے دیا، کہتے ہیں آزادی اظہار بغیر حدود کے نہیں ہوسکتی۔

گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور فرانسیسی صدر کی ہرزہ سرائی کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔برطانوی دارالحکومت لندن میں فرانسیسی سفارتخانے کے باہر نعرہ تکبیر، نعرہ رسالت کی صدائیں بلند ہوئیں ۔ مسلمانوں کی کثیر تعداد نے  فرانسیسی صدر کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا۔

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں بھی ہزاروں افراد فرانسیسی سفارتخانے کے باہر جمع ہوئے اور گستاخانہ اقدامات کے خلاف شدید احتجاج کیا ،مظاہرین نے فرانس کا جھنڈا اور عمانوئل میکرون کی تصاویر بھی نذر آتش کیں۔

صومالیہ میں بھی فرانس کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے ، دارالحکومت موغادیشو میں گزشتہ روز ایک اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں خواتین اور بچوں سمیت لوگوں کی کثیر تعداد شریک ہوئی۔

دوسری جانب انڈونیشیا کے متعدد شہروں میں بھی فرانس کی اسلام دشمنی کیخلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے، جبکہ بھارت اور بنگلا ریش کے کئی شہروں میں بھی مسلمانوں نے نماز جمعہ کے بعد فرانس کیخلاف شدید احتجاج کیا۔

دوسری جانب کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ آزادی اظہار رائے حدود کے بغیر نہیں ہوسکتی، لوگوں کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیئے کہ غیرضروری طور پر دوسروں کی دل آزاری نہ ہو، ہمیں اپنے الفاظ اور اعمال کے دوسروں پر اثرات کا علم ہوناچاہیے۔ ٹروڈو نے کہا کہ ان پیچیدہ مسائل پر ذمےداری کے ساتھ ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔