Sunday, September 8, 2024

فرانس میں شدت پسندوں کی کارروائیوں کا آغاز چارلی ہیبڈو میگزین میں گستاخانہ خاکے شائع ہونے کے بعد ہوا

فرانس میں شدت پسندوں کی کارروائیوں کا آغاز چارلی ہیبڈو میگزین میں گستاخانہ خاکے شائع ہونے کے بعد ہوا
July 15, 2016
پیرس(ویب ڈیسک)فرانس پچھلے دو سال سے دہشتگردی کا شکار ہے فرانس میں شدت پسندوں کی کارروائیوں کا آغاز چارلی ہیبڈو میگزین میں  گستاخانہ خاکے شائع ہونے کے بعد ہوا اور پھر شام میں داعش کے خلاف فرانسیسی فضائیہ کے حملوں کے بعد دہشتگردی کے واقعات میں تیزی آئی۔ تفصیلات کےمطابق فرانس میں دہشتگرد حملوں کی وجوہات کچھ بھی ہوں لیکن یہ واقعات دو سال پہلے شروع ہوئے جب فرانس کے ایک جریدے نے گستاخانہ خاکے شائع کئے گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے جریدے نے معافی مانگنے سے انکار کیا اور حکومت نے بھی کوئی ایکشن نہ لیا جس پر دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے سات جنوری دو ہزار پندرہ کو چارلی ہیبڈو اور یہودی سپر مارکیٹ پر مسلح حملہ آوروں نے سلسلہ وار حملوں میں 17 افراد کو ہلاک کیاانیس اپریل دو ہزار پندرہ کو الجیریا کا ایک طالب علم ایک خاتون کو اس کی کار پر فائرنگ کے الزام میں گرفتار ہوا،تیرہ نومبر دو ہزار پندرہ کو پیرس کے فٹ بال سٹیڈیم، ریستوران، بار اور ایک کانسرٹ ہال میں دہشتگردوں نے خود کش حملے اور اندھا دھند فائرنگ کی۔ جس کے نتیجے میں ایک سو تیس افراد ہلاک ہوئے۔ سات جنوری دو ہزار سولہ کو ایک مراکشی نژاد شہری نے پولیس اسٹیشن پر حملے کی کوشش کی۔ تیرہ جنوری دو ہزار سولہ کو ایک پولیس افسر کو اس کے ساتھی کو گھر میں گھس کر چاقوؤں کے حملے میں ہلاک کیا گیا۔