فاٹا اصلاحات بل ایجنڈے پر نہ لانے پر اپوزیشن کا قومی اسمبلی سے واک آؤٹ
قومی اسمبلی کا اجلاس سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا۔ وزیرستان میں دو فوجی جوانوں کی شہادت پر ایوان میں فاتحہ خوانی بھی کی گئی ۔ فاٹا اصلاحات کا بل قومی اسمبلی کے ایجنڈے پر نہ لانے پر اپوزیشن دوسرے روز بھی ایوان سے واک آئوٹ کرگئی۔
فاٹا اصلاحات بل قومی اسمبلی کے ایجنڈے پر نہ لانے پر اپوزیشن ارکان دوسرے روز بھی ایوان سے واک آؤٹ کر گئے۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ 70 سال گزر چکے ہیں اب بہت ہوگیا ۔ فاٹا کا حل نکالنا ہو گا۔
قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے حکومت کوآڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ فاٹا کا معاملہ سنجیدہ ہے ۔ ایسا کبھی نہیں ہوا کہ بل ایجنڈے پر ہو اور نہ لایا جائے ۔ بل پر سب کا اتفاق تھا مگر حکومت نے ٹرین مس کر دی۔پارلیمنٹ کی توہین کی جا رہی ہے۔
رکن قومی اسمبلی طارق اللہ کا کہنا تھا کہ وزیرستان میں حالات گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں ۔ حکومت فاٹا اصلاحات پر لیت و لعل سے کام لے رہی ہے ۔ آفتاب شیخ نے کہا کہ وزیر اعظم نے جمعہ کو پارلیمانی لیڈر کو بلایا ہے۔ بل پر سب کو اعتماد میں لیا جائے گا ۔
اسد عمر نے کہا کہ حکومت خود اپنے خلاف سازش کر رہی ہے ۔ اپوزیشن کے واک آؤٹ کے بعد کورم ٹوٹنے پر قومی اسمبلی کا اجلاس کل ساڑھے 10 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔