Thursday, May 9, 2024

فاٹا اراکین کا سفارشات کو آئینی شکل نہ ملنے پر پارلیمنٹ کے باہر دھرنا

فاٹا اراکین کا سفارشات کو آئینی شکل نہ ملنے پر پارلیمنٹ کے باہر دھرنا
October 5, 2017

اسلام آباد (92 نیوز) فاٹا ریفارمز کمیٹی کی سفارشات کو آئینی شکل نہ ملنے پر فاٹا کے اراکین پارلیمنٹ نے احتجاج شروع کردیا اور پارلیمنٹ کے باہر دھرنا دید یا۔
قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کے عوام کو حقوق دلانے میں بھر پور کردار ادا کریں گے۔
فاٹا کی محرومیوں کے خلاف اراکین پارلیمنٹ احتجاج پر اتر آئے اور ارکان نے پارلیمنٹ ہاوس کے سامنے دھرنا دیدیا۔ حاجی گل جی آفریدی کہتے ہیں کہ سپریم کورٹ اور پشاور ہائی کورٹ تک رسائی دی جائے اور این ایف سی ایوارڈ اورصوبائی اسمبلی میں بھی نمائندگی دی جائے۔
پیپلز پارٹی ، تحریک انصاف اور جماعت اسلامی سمیت دیگر جماعتوں کے اراکین دھرنے میں شریک ہوکر فاٹا اراکین سے یکجہتی کا اظہا ر کرتے رہے۔
فاٹا اراکین کا کہنا ہے کہ وہ بھی پاکستانی شہری ہیں اور تکمیل پاکستان چاہتے ہیں۔ لیکن فاٹا میں کوئی عدالتی نظام ہے نہ ہی بنیادی حقوق۔
اراکین نے فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ احتجاج کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔