Saturday, April 27, 2024

غیرمسلموں کی تعداد سے کہیں زیادہ شراب تیارکی جارہی ہے: سندھ ہائیکورٹ

غیرمسلموں کی تعداد سے کہیں زیادہ شراب تیارکی جارہی ہے: سندھ ہائیکورٹ
January 11, 2017

کراچی (92نیوز) سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ غیرمسلموں کی تعداد سے کہیں زیادہ شراب تیار کی جا رہی ہے۔ اگر کمیونٹی میں غیرمسلم نہیں تو شراب خانے کھولنے کی اجازت کس نے دی؟ عدالت نے مسجد کے قریب قائم شراب خانے سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں درخواست کی سماعت ہوئی تو رکن قومی اسمبلی رمیش کمار نے موقف اختیار کیا کہ ہندو اکثریتی آبادی میں کوئی شراب خانہ نہیں لیکن مسلم آبادی میں شراب خانے موجود ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کس کس کو لائسنس جاری کیا گیا؟ جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ صرف ہندو تاجروں کو جاری کیا گیا۔

درخواست گزار کے مطابق اسلام سمیت کوئی مذہب شراب کی اجازت نہیں دیتا۔ شراب خانوں کا قیام توہین مذہب کے زمرے میں آتا ہے۔ شراب خانہ مالکان کے وکیل نے دلائل دیے کہ مہابھارت کی کتاب میں شراب کو جائز قرار دیا گیا ہے، لائسنس اجراء میں قانونی تقاضوں کو مدنظر رکھا گیا۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کوہستان شراب خانہ کہاں ہے؟ درخواست گزار رمیش کمار نے بتایا کہ مسجد کے قریب ہے جس پر عدالت نے رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت عظمیٰ کا کہنا تھا کہ غیرمسلموں کی تعداد سے زیادہ شراب تیار کی جارہی ہے۔ اگر کمیونٹی میں غیرمسلم نہیں تو شراب خانے کھولنے کی اجازت کس نے دی؟ مزید سماعت پچیس جنوری کو ہوگی۔