Wednesday, May 8, 2024

غیرقانونی ری فنڈ کیس میں عبدالحمید انجم کیخلاف دوبارہ انکوائری کھولنے کا حکم

غیرقانونی ری فنڈ کیس میں عبدالحمید انجم کیخلاف دوبارہ انکوائری کھولنے کا حکم
January 29, 2020
اسلام آباد (92 نیوز)سپریم کورٹ نے غیرقانونی ری فنڈ کیس میں عبدالحمید انجم کے خلاف دوبارہ انکوائری کا حکم دے دیا ،  ایف بی آر کو 3 ماہ میں ڈپٹی کمشنر سیلز ٹیکس  کے خلاف انکوائری مکمل کرنے کا حکم ۔ چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی ،چیئرمین ایف بی آرشبرزیدی پیش ہوئے اور ریفنڈ سے متعلق رپورٹ جمع کرائی بتایا کہ ریفنڈ کرانے والے اشفاق دینو کے خلاف کارروائی کی گئی۔ جسٹس اعجازالاحسن نے استفسار کیا کہ رپورٹ میں ایڈیشنل کمشنرکا ذکرہی نہیں ، قواعد کے مطابق اصل مجازافسرکون ہے ۔وکیل نے بتایا کہ ایک ملین سے زیادہ کی رقم ایڈیشنل کمشنرمنظورکرتا ہے ، مجازافسر ڈپٹی کمشنرہوتا ہے ، ایڈیشنل کمشنرنے ریفنڈ کی منظوری نہیں دی۔ جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس دئیے کہ ڈپٹی کمشنرمجازتھے توایڈیشنل کمشنردرمیان میں کہاں سے آگئے؟، اس کا مطلب ہے منظوری ڈپٹی کمشنرنے دی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ 874.7 ملین روپے سرکار کے چلے گئے، رقم کیسے واپس لیں گے ۔ چیئرمین شبر زیدی نے کہا ایف بی آراپنے طورپر ریکوری کررہا ہے  ۔  جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ بغیرریکارڈ انکوائری کیسے کی ، سمجھ نہیں آرہا آپ  کیا کررہے ہیں ، اپیل مسترد کردی تو کیا ہوگا ، شبرزیدی صاحب آپ بیٹھ جائیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کو پتہ ہے پرانی انکوائری رپورٹ دوبارہ پیش کردی جائے گی ، اگرایف بی آرکا افسرگڑبڑ کرتا ہے تو کیا آپ اسے پکڑ نہیں سکتے ، ایف بی آرایک ہی جرم میں ایک افسرکو کلیئر اور ایک کو سزا کیسے دے سکتا ہے ۔ عدالت نے ڈپٹی کمشنرسیلزٹیکس عبدالحمید انجم کےخلاف 3 ماہ میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔