Sunday, September 8, 2024

غیرقانونی ترقی کیس : آئی جی سندھ اور ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ

غیرقانونی ترقی کیس : آئی جی سندھ اور ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ
January 13, 2016
اسلام آباد (92نیوز) سپریم کورٹ نے آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی اور ڈپٹی ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سیف اللہ پھل پوٹو پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں غیرقانونی ڈیپوٹیشن پر تعیناتی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس امیرہانی مسلم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ جسٹس امیرہانی مسلم نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سپریم کورٹ کا حکم موجود تھا پھر افسران کو ڈیپوٹیشن پر کیوں لگایا گیا۔ سپریم کورٹ نے سندھ حکومت سے ڈیپوٹیشن پر پولیس افسران کی تعیناتی پر دو ہفتوں میں جواب طلب کر لیا۔ محکمہ پولیس کے ریکارڈ کا ایک صفحہ جانچ کر ہی فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ دیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ وہ شخص جسے چار بار سروس سے معطل کیا گیا سزائیں دی گئیں اسے کیسے بحال کر دیا گیا۔ آئی جی سندھ نے غلطی نہیں بلکہ جان بوجھ کر عدالت کی حکم عدولی کی۔ سپریم کورٹ نے آئی جی سندھ کا معافی نامہ یہ کہہ کر مسترد کر دیا کہ مزید کسی معافی کی ضرورت نہیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ دو فروری کو غلام حیدر جمالی اور سیف اللہ پھل پو ٹو عدالت میں حاضری یقینی بنائیں۔ واضح رہے کہ سیف اللہ کو گریڈ 16 کے انسپکٹر سے ایک سال میں گریڈ 19 کا ڈپٹی ڈائریکٹر بنا یا گیا۔