Wednesday, May 8, 2024

غیر معیاری اور زائد المیعاد سی این جی سلنڈر والی گاڑیوں کیخلاف کارروائی شروع

غیر معیاری اور زائد المیعاد سی این جی سلنڈر والی گاڑیوں کیخلاف کارروائی شروع
February 10, 2020
اسلام آباد ( 92 نیوز) حکومت نے غیر معیاری  اور زائد المیعاد سی این جی سلنڈر والی گاڑیوں کے خلاف کارروائیاں شروع کردی ، اب معیاری سلنڈر رکھنے والوں کے لئے بھی فٹنس سرٹیفکیٹ لازمی ہوگا۔ فٹنس سرٹیفکیٹ کےلئے کتنی بھاگ ، دوڑ کی ضرورت ہوگی۔ سی این جی سلنڈر اگر معیاری نہیں، زیادہ پرانا یا ناقص ہے تو یہ چلتے پھرتے بم سے کم نہیں، پشاور میں سی این جی سلنڈر پھٹنے کے واقعات میں اضافہ ہوا تو حکومت کو ہوش آ ہی گیا۔ فٹنس سرٹیفکیٹ نہ رکھنے والی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہو گیا۔ گاڑیوں کے مالکان نے سلنڈر چیک کرنے کا ارادہ کیا تو طریقہ کار اتنا مشکل کہ لوگوں کی چیخیں نکل گئیں۔ سی این جی سلنڈر چیک کرنے کے لئے پہلے اسے سی این جی ورکشاپ سے اتروانا ہوگا، یہاں ادائیگی کر کے اسے ہائیڈرو کاربن ڈویلپمنٹ انسٹی ٹیوٹ لے جانا پڑے گا جہاں اس کی چیکنگ پر ایک یا دو دن بھی لگ سکتے ہیں، یہاں گیارہ سو روپے کی ادائیگی کے بعد دوبارہ ورکشاپ کو ادائیگی کر کے ہی سی این جی کٹ فٹ کرانا پڑے گا اور صرف مخصوص سی این جی ورکشاپ میں مزید ایک ہزار روپے ادا کر کے ہی فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کیا جا سکے گا۔ ایچ ڈی آئی پی کے مطابق گاڑیوں میں غیر معیاری سلنڈر حادثات کا باعث بن رہے ہیں، اب انسانی زندگی کے تحفظ کے لئے حکومت مزید قانون سازی کرے گی۔ قانون سازی یقیناً لازمی ہے اور زندگی بچانا اس سے بھی اہم ہے مگر طریقہ کار مشکل ہوگا تو اس سے اس سے قانون پر عمل در امد کروانا بھی آسان نہیں ہوگا۔ یہ سہولت ہے یا آمدنی حاصل کرنے کا سرکاری انداز، بہت کم غریب ٹیکسی اور رکشہ ڈرائیور اس سہولت سے استفادہ کر سکتے ہیں۔