Friday, April 19, 2024

غیر قانونی بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آج بھارتی یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا جا رہا ہے

غیر قانونی بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں آج بھارتی یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا جا رہا ہے
August 15, 2020
سری نگر (92 نیوز) غیر قانونی بھارتی زیر تسلط جموں و کشمیر میں بھی آج بھارتی یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا جا رہا ہے۔ مقبوضہ وادی میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر پہہ جام ہڑتال کی جا رہی ہے۔ ایک سال جاری کرفیو اور ظلم و بربریت بھی نہتے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کم نہ کرسکی۔ ہر سال کی طرح بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں اس بار بھی 15 اگست بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا جارہاہے۔ آرٹیکل 370 اور اس کی ذیلی شق میں ترمیم کے بعد دوسرا یوم سیاہ ہے۔ مقبوضہ وادی کا چپہ چپہ ہر درو دیوار آزادی آزادی پکاڑے گا۔ ایک سال گزر گیا۔ 5 اگست 2019 سے لے کر 15 اگست 2020 تک جنت نظیر وادی میں ایک لمحے کے لئے بھی آزادی حق خودارادیت کی صدا نہیں رکی۔ گزشتہ ایک سال سے 80 لاکھ مسلمانوں کو پنجرے میں قید رکھا گیا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کو دنیا کی سب سے بڑی جیل اور چھاؤنی میں تبدیل کیا جاچکا ہے۔ 1 لاکھ سے زائد بے گناہ۔۔معصوم اور نہتے کشمیریوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا جاچکا ہے۔ بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے جنسی زیادتی، تشدد، بنیادی اشیائے ضروریہ کی عدم فراہمی، بچوں اور خواتین کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنا ریاستی دہشت گردی کے ہتھیارکے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ 7 دہائیوں سے بھارتی درندوں کا جبر بھارتی غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جاری ہے۔ ایسا کوئی گھر نہیں جہاں کوئی شہید نہ ہو۔ کشمیریوں کی تیسری نسل قابض بھارتی فوج کے خلاف برسرپیکار ہے۔ سلام ہے ان کشمیری ماؤں اور بہنوں کو جنہوں نے اپنے جگر گوشے اس نعرے کے عظمت کو برقرار رکھنے کے لئے قربان کردئیے۔ کشمیر بنے کا پاکستان، کشمیرکا پاکستان سے رشتہ کیا لا اله الا الله۔ آج مودی حکومت کو پیغام دیا جائے گا کشمیری کل بھی پاکستان کے ساتھ اور آج بھی پاکستان کے ساتھ ہیں۔ کشمیریوں کی آواز دبانا اب ممکن نہیں رہا۔ ہر گزرتے دن کے ساتھ کشمیری اپنی آزادی کے قریب ہوتے جارہے ہیں۔