Wednesday, April 24, 2024

  غداری کیس  : سابق چیف جسٹس نے دوبارہ تحقیقات کے فیصلے کو چیلنج کر دیا

   غداری کیس  : سابق چیف جسٹس نے دوبارہ تحقیقات کے فیصلے کو چیلنج کر دیا
December 4, 2015
اسلام آباد(92نیوز)سابق صدر پرویز مشرف اور ان رفقا کار  کے خلاف سنگین غداری کیس کی دوبارہ تحقیقات کا معاملہ اعلی عدالتوں میں دائر  درخواستوں کے باعث  سیاسی رخ  اختیار کرچکا ہے سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر نے دوبارہ تحقیقات کے فیصلے کے خلاف ایک مرتبہ پھر  اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا ہے ۔ تفصیلات کےمطابق سنگین غداری کیس میں 21نومبر 2014کو خصوصی عدالت کے تین رکنی بنچ نے  پرویز مشرف کے تین  رفقا سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر،سابق وفاقی وزیر زاہد حامد اور سابق وزیر اعظم شوکت عزیز  کے خلاف بھی تحقیقات کا حکم دیااس حکم کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی جس پر  فریقین کے وکلا کی جانب سے  ایک سال تک دلائل اور بحث جاری رہی۔ گذشتہ ماہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے دورکنی بنچ نے  خصوصی عدالت کے 21نومبر 2014 کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا  اور خصوصی عدالت کو کیس کا ٹرائل جاری رکھنے کی ہدایت کی۔ 27نومبر کو  خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کی جانب سے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیئے جانے کی درخواست خارج کرتے ہوئےایف آئی اے کو سنگین غداری کیس کی ازسر نو تحقیقات اور پرویز مشرف کے معاونین کے خلاف انکوائری کا  حکم دیا۔ عدالتی حکم پر ابھی تحقیقات کا آغاز بھی نہیں ہوا تھا کہ سابق چیف جسٹس عبدالحمید ڈوگر نئی درخواست کے ساتھ دوبارہ اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے سابق چیف جسٹس کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ موجودہ عدالتی فیصلہ اس کے 21نومبر کے حکم نامے  سے بھی زیادہ سخت ہے جسے اسلام آباد ہائی کورٹ پہلے ہی کالعدم قرار دے چکی ہے خصوصی عدالت کے فیصلے کا کالعدم قرار دیا جائے۔ ذرائع بتاتے ہیں کہ اب حکومت نے سنگین غداری  کیس کو سیاسی انداز میں ڈیل کرنے کا فیصلہ کیا ہےیہی وجہ ہے کہ فریقین کی جانب سے آئے روز درخواستوں اور اعتراضات کا سلسلہ جاری ہے ۔