Friday, April 19, 2024

غداری کیس ، سابق صدر پرویز مشرف کا ویڈیو لنک پر بیان ریکارڈ کرانے سے انکار

غداری کیس ، سابق صدر پرویز مشرف کا ویڈیو لنک پر بیان ریکارڈ کرانے سے انکار
October 15, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) غداری کیس میں سابق صدر پرویز مشرف نے وڈیو لنک پر بیان ریکارڈ کرانے سے انکار کر دیا ۔ جسٹس یاور علی کی سر براہی میں خصوصی عدالت نے پرویز مشرف غداری کیس کی سماعت کی۔ پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر اور پراسیکیوشن ٹیم پیش ہوئے۔ جسٹس یاور علی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا قانون کے مطابق 342 کا بیان ریکارڈ ہونا ہے۔ کیا 342 کا بیان ریکارڈ کیے بغیر کیس چلایا جا سکتا ہے۔ جسٹس یاور علی نے استفسار کیا استغاثہ بتائیں کیا پرویز مشرف کا بیان وڈیو لنک پر ہو سکتا ہے ؟۔ وکیل نے سابق صدر پرویز مشرف کا غداری کیس میں تحریری جواب جمع کرواتے ہوئے کہا مشرف ملک واپس آکر تین سو بیالیس کا بیان ریکارڈ کرانا چاہتے ہیں۔ جواب میں کہا گیا ہے مشرف اس کارروائی میں شمولیت کے مشتاق ہیں۔ سچ کو سامنے لانے کے لیے مشرف کا بیان بہت اہم ہے۔ صحت کے مسائل مشرف کی وطن واپسی میں رکاوٹ ہیں۔ جیسے مشرف کا علاج معالجہ اجازت دے گا وہ واپس وطن آئیں گے۔ وکیل کا کہنا تھا پرویز مشرف کہتے ہے وہ بزدل نہیں۔ خود پیش ہو کر اپنے دفاع میں شواہد پیش کرنا چاہتے ہیں۔ عدالتی ریمارکس میں کہا گیا پرویز مشرف نے دبئی کے امریکن ہسپتال کا میڈیکل سرٹیفیکیٹ پیش کیا ہے جس پر پر اگست کی تاریخ ہے۔ میڈیکل رپورٹ پرانی ہے۔ اس پر وکیل پرویز مشرف نے کہا ڈاکٹرز نے پرویز مشرف کی صحت کا اکتوبر میں دوبارہ جائزہ لینا تھا لیکن ابھی نہیں لیا۔ عدالت وقت دے تو مزید ہدایات لے سکتا ہوں۔