Sunday, September 8, 2024

عوامی شاعر حبیب جالب کی 23 ویں برسی عقیدت و احترام کیساتھ منائی گئی

عوامی شاعر حبیب جالب کی 23 ویں برسی عقیدت و احترام کیساتھ منائی گئی
March 13, 2016
لاہور(92نیوز)عوامی شاعر حبیب جالب کی 23ویں برسی عقیدت و احترام سے منائی گئی ، عوامی شاعر حبیب جالب نے اپنے انقلابی کلام سے لوگوں کی ایک کثیر تعداد کو اپنا گرویدہ بنایا ہرحکومت کےخلاف سچ لکھنےوالےجالب کوجیل کی ہوابھی کھاناپڑی ۔ تفصیلات کےمطابق چوبیس مارچ 1928 میں بھارتی پنجاب کے شہرہوشیار پور میں آنکھ کھولنےوالے حبیب جالب تقسیم ہند کے بعد پاکستان آگئےحبیب جالب ترقی پسند شاعر کی حیثیت سے جلد ہی عوام میں مشہور ہوگئے ،جالب نےعوام کی مشکلات کو نہایت خوبصورتی سے بیان کیا ترنم کے ساتھ اپنے کلام کو پڑھنے والے حبیب جالب نے ہر حکومت کوجھنجھوڑا۔ ایسے دستور کو صبح بے نور کو میں نہیں مانتا میں نہیں جانتا ، ان کی مشہور نظم تھی ۔ جنرل ایوب خان کے خلاف فاطمہ جناح کی تحریک میں جالب پیش پیش رہے ضیاء آمریت کےدورمیں  ان پرنہ صرف تشددکیاگیابلکہ انہیں جیل کی ہوابھی کھانی پڑی۔ ظلمت کو ضیاء صر صر کو صبا  بندے کو خدا کیا لکھنا کیا لکھنا۔ محترمہ بے نظیر کی کارکردگی کو بھی حبیب جالب نے سچ کے ساتھ لکھا بے نظیر کی جمہوری حکومت پر خاموش نہیں رہے ۔ حبیب جالب نے پاکستانی فلموں کے لئے دو سو کے قریب گیت تخلیق کیے جسے فلم بینوں نے بہت سراہا ان فلموں میں بھروسہ ، کھل جا سم سم ، گلفام، قیدی،موسیقار،زرقا یہ امن و دیگر شامل ہیں ۔ عمر بھر ظلم کے خلاف لکھنے والے عوامی شاعرحبیب جالب 13 مارچ 1993 کو اس جہاں فانی سے کوچ کر گئے مگرعوام کے دلوں میں وہ ہمیشہ زندہ رہیں گے۔