Sunday, September 8, 2024

عوام کا خون نچوڑنے والے محکمہ بجلی کی مہربانیاں !!! وزیراعظم ہاﺅس کے بقایاجات معاف کر دیئے، سرکاری ادارے ٹیکس سے مستثنیٰ

عوام کا خون نچوڑنے والے محکمہ بجلی کی مہربانیاں !!! وزیراعظم ہاﺅس کے بقایاجات معاف کر دیئے، سرکاری ادارے ٹیکس سے مستثنیٰ
August 23, 2015
اسلام آباد (92نیوز) اعدادوشمار کی ہیرا پھیری، حکومت نے عام صارف پر توبجلی کے بلوں پر مزید ٹیکسزکا بوجھ ڈال دیا لیکن وفاقی اداروں کو ٹیکسز سے مستثنیٰ قرار دے کر بجلی کے بلوں پر بقایا جات بھی معاف کر دیئے۔ تفصیلات کے مطابق عام صارف اگر 3سو یونٹ بجلی استعمال کر لے تو 7 قسم کے ٹیکسز کے ساتھ ماہانہ بل بنے گا 6 ہزار روپے۔ حکومت کا موقف ہے کہ چونکہ ان صارفین کو سبسڈی دی جاتی ہے اس لیے انہیں بجلی کی قیمتوں میں کمی کا ریلیف نہیں دیا جاسکتا حالانکہ شاید سرکار بھول جاتی ہے کہ فنانس اور ٹیرف سرچارج کے نام پر 2 نئے ٹیکس لاگو ہونے سے نہ صرف سبسڈی زیرو ہوچکی ہے بلکہ بجلی کے بل کی شرح پہلے سے بڑھ گئی ہے۔ عوام کیلئے یہ بات حیران کن ہو گی کہ اسلام آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی نے وزیراعظم سیکرٹریٹ جو 8 لاکھ 70 ہزار روپے کا نادہندہ تھا کو بجلی کی لاگت کا ریلیف دے کر بقایا جات بھی معاف کر دئیے۔ اسی طرح پی ایم ہاوس کے نہ صرف بقایا جات معاف کیے گئے بلکہ نادہندہ ہونے کے باوجود اب آیئسکو پی ایم ہاوس کی مقروض ہے۔ حکومت نے اسی طرح ایوان صدر کو بھی نوازا ہے۔ جاتے جاتے صارفین کو ایک اور معلومات دیتے جائیں کہ یہ سرکاری ادارے ہر قسم کے ٹیکس سے بھی مبرا ہیں۔ نہ نیلم جہلم سرچارج،نہ سیلز ٹیکس،نہ محصول بجلی اور نہ ٹی وی فیس۔ ہاں البتہ آیئسکو نے وزارت پانی و بجلی اور وزارت خزانہ کو نادہندگی پر بجلی کے کنکشن کاٹنے کے نوٹسز جاری کر دئیے ہیں۔