Monday, September 16, 2024

عمران فاروق قتل کیس کے ملزموں کی درخواست ضمانت خارج

عمران فاروق قتل کیس کے ملزموں کی درخواست ضمانت خارج
April 18, 2016
اسلام آباد (92نیوز) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں ملزم معظم علی کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے تینوں کو رہا کرنے کی درخواستیں بھی خارج کردیں۔ ایف آئی اے کی جانب سے پیش کیے گئے عبوری چالان ملزم محسن علی سید کو قاتل‘ خالد شمیم کو ماسٹر مائنڈ اور معظم علی کو سہولت کار قرار دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں ملزموں کے وکیل منصور آفریدی نے تینوں ملزموں کی حراست کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے زیر دفعہ تین سو چوالیس کے تحت رہائی کی درخواست دائر کی تھی جبکہ ملزم معظم علی کی ضمانت کے لئے درخواست دائر کی گئی تھی۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج سید کوثر عباس زیدی نے فیصلہ سناتے ہوئے درخواست ضمانت مسترد کردی جبکہ ملزموں کی زیر دفعہ تین سو چوالیس کے تحت رہائی کی درخواستوں کو مسترد کردیا گیا۔ ملزموں کے وکیل منصور آفریدی کا کہنا ہے کہ وہ عدالتی فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ ایف آئی اے کے تھانہ کاو¿نٹر ٹیریرازم ونگ میں پانچ دسمبر دوہزار پندرہ کو مقدمہ درج کرکے زیر حراست ملزم محسن علی سید‘ خالد شمیم اور معظم علی کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیاتھا۔ سات جنوری کو ملزم محسن اور خالد شمیم کا دفعہ ایک سو چونسٹھ کے تحت اقبالی بیان قلمبند کرنے کے بعد انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا گیا جبکہ معظم کو اٹھائیس جنوری کو جیل بھیجا گیا۔ تینوں ملزموں جو سات مرتبہ بغیر پیش کئے ان کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کی گئی جبکہ ایف آئے اے کی جانب سے پیش کئے گئے عبوری چالان میں ملزم محسن علی کو براہ راست قاتل قرار دیا گیا ہے۔ ملزم خالد شمیم کو سازش کا ماسٹر مائنڈ جبکہ معظم کو سہولت کار ظاہر کیا گیا ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت اکیس اپریل تک ملتوی کردی ہے۔ اب آئندہ سماعت پر کیس کے ٹرائل کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔