Sunday, September 8, 2024

عمران فاروق قتل کیس کے ملزم معظم کے جسمانی ریمانڈ میں 10روز کی توسیع

عمران فاروق قتل کیس کے ملزم معظم کے جسمانی ریمانڈ میں 10روز کی توسیع
January 18, 2016
اسلام آباد(92نیوز)عمران فاروق قتل کیس کے ملزم معظم علی  کے جسمانی ریمانڈ میں  دس  روز کی توسیع کر دی گئی وکیل صفائی نے ڈاکٹر عمران فاروق کو دہشت گرد قرار دیتے ہو ئے  کہا کہ   ایم کیو ایم کا  مقتول  رہنما  درجنوں  افراد کا  قاتل تھا  اس غیر قانونی اقدام میں فاضل عدالت فریق نہ بنے۔ تفصیلات کےمطابق ایف آئی ا ے کی تفتیشی ٹیم  نے جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر ملزم معظم علی کو رینجرز اور پولیس کے حصار میں بکتر بند گاڑی میں عدالت پیش کیا تفتیشی افسر کی جانب سے انسدادادہشتگردی کی خصوصی عدالت نے ملزم معظم کی مزید 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر ان کے وکلا کی جانب سے  بھر پور مخالفت کی گئی ایڈوو کیٹ منصور آفریدی نے دلائل پیش کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ معظم علی کا ریمانڈ پر ریماںڈ ایک غیر قانونی اقدام ہے ان کا کہنا تھا کہ قتل لندن میں  ہوا اس کی سازش کراچی  میں تیار ہوئی لیکن اسلام آباد میں مقدمہ سمجھ سے بالاتر ہے وکیل صفائی نے ڈاکٹر عمران فاروق کو دہشتگرد قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ درجنوں بے گناہ افراد کا قاتل تھا اور عدالتی  مفرور اور اشتہاری ملزم بھی تھا ۔ جبکہ ایڈو وکیٹ شاہد کمال خان  نے اپنے دلائل میں موقف اپنایا کہ ابھی تک ایف آئی اے نے مقدمے کا ریکارڈ پیش کیا اور نہ ہی  عمران فاروق کے قتل کا ڈیتھ سرٹیفیکٹ یا میڈ یکو  لیگل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق  کا قتل ہی نہ ہوا ہو اور وہ بھیس بدل کر کسی دوسرے ملک فرار ہو چکا ہو عدالت کے جج سید کوثر عباسی زیدی نے دلائل مکمل ہو نے کے بعد ملزم معظم علی کے جسمانی ریمانڈ  میں دس روز کی مزید توسیع کرتے ہوئے اسے 28 جنوری کو عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا واضح رہے کہ 5 دسمبر 2015 سے اب تک ملزم معظم علی کا 43 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہو چکا ہے جبکہ دفعہ 164 کے بیانات کے بعد ملزم خالد شمیم اور محسن علی سید کو اڈیالہ جیل بھجوا جا چکا ہے۔