Monday, September 16, 2024

عمران فاروق قتل کیس، چوتھی بار بھی عبوری چالان اعتراضات کے ساتھ واپس، سیکیورٹی وجوہات پر ملزم عدالت میں پیش نہ کیے جا سکے

عمران فاروق قتل کیس، چوتھی بار بھی عبوری چالان اعتراضات کے ساتھ واپس، سیکیورٹی وجوہات پر ملزم عدالت میں پیش نہ کیے جا سکے
February 11, 2016
اسلام آباد (نائنٹی ٹو نیوز) عمران فاروق قتل کیس میں چوتھی بار بھی عبوری چالان اعتراضات کے ساتھ واپس کر دیا گیا جبکہ سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر ملزموں کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش نہ کیا جا سکا۔ عمران فاروق قتل کیس میں ایف آئی اے کائونٹر ٹیررازم ونگ کے انسپکٹر واسق سعید نے عبوری چالان عدالت میں پیش کیا لیکن اس بار چالان پر اعتراض لگا کر واپس کر دیا گیا۔ جج سید کوثر عباس زیدی نے ہدایت کی کہ چالان میں موجود تکنیکی خامیاں دور کر کے دوبارہ پیش کیا جائے۔ عدالت کے پوچھنے پر بتایا گیا کہ تفتیشی افسر شہزاد ظفر چوہدری تفتیش کے سلسلے میں کسی دوسرے شہر میں ہیں اس لئے  پیش نہیں ہو سکے۔ دوسری جانب جوڈیشل ریمانڈ پر ملزم خالد شمیم، محسن علی سید اور معظم علی کو تیسری مرتبہ بھی ٹرائل کورٹ کے سامنے پیش نہ کیا جا سکا۔ عدالتی ذرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج کی جانب سے سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا گیا تھا جبکہ چیف کمشنر کی جانب سے جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن جاری کرتے وقت متعلقہ فاضل جج سے نہ تو مشاورت کی گئی اور نہ ہی انہیں اعتماد میں لیا گیا۔ واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کو ہائی پروفائل قرار دیتے ہوئے ملزموں کو منطقی انجام تک پہچنانے کے بہت دعوے کئے گئے تھے لیکن ٹرائل کے آڑے آنے والے سیکیورٹی مسائل اور پیچیدگیاں حکومت کے غیرسنجیدہ رویے کو ظاہر کرتی ہیں۔