Friday, April 26, 2024

عمران فاروق قتل کیس : ملزموں کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع

عمران فاروق قتل کیس : ملزموں کے جسمانی ریمانڈ میں 7 روز کی توسیع
December 28, 2015
اسلام آباد (92نیوز) ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں تین ملزموں کے جسمانی ریمانڈ میں مزید سات روز کی توسیع کردی گئی ہے۔ انتہائی حساس اور ہائی پروفائل تصور کئے جانے والے کیس میں ملزموں کے ریمانڈ کے لئے ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کو کئی گھنٹے تک مختلف عدالتوں کے چکر کاٹنا پڑے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت کی چھٹیوں کے باعث متبادل جج کا بروقت نوٹیفکیشن نہ ہونے کی وجہ سے ملزموں کے ریمانڈ کا فیصلہ درد سر بنا رہا۔ تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کاونٹر ٹیررازم ونگ کی تفتیشی ٹیم نے ملزموں کا جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر انہیں ڈیوٹی جج سید حیدر شاہ کی عدالت میں پیش کرکے 15روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ ابھی تفتیشی افسر کے دلائل مکمل ہی ہوئے تھے کہ ملزم خالد شمیم کے وکیل شاہد کمال خان بھی عدالت پہنچ گئے۔ وکیل صفائی نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ عدالت کو کیس کی سماعت کا ختیار نہیں۔ معاملے کے قانونی پہلووں کاجائزہ لینے کے بعد ڈیوٹی جج نے کیس ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم علی کی عدالت منتقل کردیا جہاں ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کو ملزموں کو حا ضری کے لئے دوبارہ پیش کرنا پڑا۔ کیس کے تفتیشی افسر شہزاد ظفر چوہدری نے عدالت کو ملزموں سے اب تک ہونے والی تفتیشی رپورٹ سے آگاہ کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ ابھی ملزموں کا اعترافی بیان قلمبند کیا گیا ہے۔ ملزموں سے جے آئی ٹی کی تفتیش اور ریکارڈ قبضے میں لیا جانا باقی ہے۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر ملزم معظم علی‘ خالد شمیم اور محسن علی سید کے جسمانی ریمانڈ میں 7روز کی توسیع کرتے ہوئے ملزموں کو مقررہ تاریخ پر متعلقہ عدالت پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ واضح رہے کہ اب تک ملزموں کا 22روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہوچکا ہے۔ آئندہ تاریخ پر تفتیشی افسر کی جانب سے کیس کا عبوری چالان عدالت میں پیش کیا جائے گا۔