Saturday, May 18, 2024

عمران خان اور جہانگیر ترین نا اہلی کیس کا فیصلہ محفوظ

عمران خان اور جہانگیر ترین نا اہلی کیس کا فیصلہ محفوظ
November 14, 2017

اسلام آباد ( 92 نیوز ) سپریم کورٹ نے عمران خان اور جہانگیرترین نااہلی کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا ۔ نعیم بخاری نے کہا عمران خان سے 2002 کے اثاثے بتاتے ہوئے غلطی ہوسکتی ہے مگر غلط بیانی نہیں کی ۔ چیف جسٹس نے کہا عمران خان نے لندن فلیٹ ڈکلئیر کیا، کمپنی نہیں، ماضی کی غلط بیانی کا موجودہ الیکشن پر کیسے اثر پڑ سکتاہے؟ ۔
سپریم کورٹ میں عمران خان نااہلی کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کی ۔ عمران خان کے وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ کسی جواب میں بھی تضاد نہیں ۔ ایمنسٹی سکیم کے بعد لندن فلیٹ ڈکلئیر کی گئی ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کا کہنا ہے کہ لندن فلیٹ ڈکلئیر کیا کمپنی نہیں۔ نعیم بخاری نےکہا کہ جتنی دستاویزات اکٹھی کرسکتے تھے وہ عدالت میں پیش کیں ۔ عمران خان نے کچھ چھپایا ہوتا توریٹرننگ آفیسر ان کے دستاویزات مسترد کر سکتا تھا۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس وقت ریٹرننگ افسر نے معاملہ نہیں دیکھا ۔ کیاعدالت اب کاغذات نامزدگی کونہیں دیکھ سکتی؟ ۔
نعیم بخاری نے کہا کہ عمران خان سے 2002 کےاثاثے بتاتے ہوئے غلطی ہوسکتی ہے مگر غلط بیانی نہیں ۔ جس پر چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ کاغذات نامزدگی میں تنخواہ کونہ بتاناغلطی ہے یاغلط بیانی ؟ ۔
نعیم بخاری کے دلائل مکمل ہونے کےبعد اکرم شیخ نے کہا کہ عدالت پاناما فیصلے کا نظر ثانی فیصلہ بھی دیکھ لے ۔ نعیم بخاری کہتے ہیں کہ اثاثے نہ بتاناغلطی ہوسکتی ہے ۔ نظرثانی کے فیصلے کے بعد کاغذات نامزدگی کے پیرامیٹرز سخت ہوچکے ہیں ۔
چیف جسٹس نے کہا کہ یہ بتائیں کہ ماضی کی غلط بیانی موجودہ الیکشن پر کیسے اثر پڑ سکتاہے ؟ ۔
اکرم شیخ نے کہا کہ جعلی ڈگری کے مقدمات میں عدالت ماضی کی غلط بیانی پر کامیاب امیدوار نا اہل قرار دے چکی ہے ۔ اکرم شیخ کے دلائل کے بعد سپریم کورٹ نے عمران خان اور جہانگیر ترین نا اہلی کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔