عمر قید کی سزا 25برس یا تاحیات، سپریم کورٹ نے لارجر بینچ تشکیل دیدیا
اسلام آباد ( 92 نیوز) عمر قید کی سزا 25 سال ہو گی یا تاحیات ، مدت کے تعین کیلئے سپریم کورٹ نے لارجر بینچ تشکیل دے دیا ۔ اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرلز اور پراسیکیوٹر جنرلز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس اکتوبر کے پہلے ہفتے میں مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیا یہ غلط فہمی نہیں عمر قید سزا کی مدت 25 سال ہے ، جب یہ پتہ نہیں زندہ کتنا رہنا ہے تو سزا کو آدھا کیسے کردیں ،سزا میں دن رات شمار کیے جاتے ہیں اور مجرم پانچ سال بعد باہر آجاتا ہے۔
معاملہ پر چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں لارجر بینچ تشکیل دے دیا ۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے عمرقید پر نوٹس ہارون الرشید بنام اسٹیٹ مقدمہ کی سماعت کے دوران لیا۔
وکیل ذوالفقار ملوکا نےدلائل میں کہا کہ ہارون الرشید کو قتل کے مختلف 12 مقدمات میں 12 مرتبہ عمر قید کی سزا ہوئی۔ مجرم 1997سے جیل میں ہے،22 سال سزا کاٹ چکا ہے ۔ عدالت عمر قید کی 12 سزاؤں کو ایک ساتھ شمار کرنے کا حکم دے ۔