Wednesday, May 8, 2024

علی ظفر اور میشا شفیع تنازع کی سپریم کورٹ میں گونج

علی ظفر اور میشا شفیع تنازع کی سپریم کورٹ میں گونج
May 9, 2019
 لاہور (92 نیوز) علی ظفر اور میشا شفیع تنازعے پر سپریم کورٹ میں سماعت کا آغاز ہوگیا۔ جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے میشا شفیع کی درخواستوں پر سماعت کی۔ جسٹس اعجازالاحسن نے میشا شفیع کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ تمام گواہوں کے بیان اور جرح ایک ساتھ ہو۔ یہ عدالت نے طے کرنا ہے کہ گواہوں کے بیان کیسے لینے ہیں۔ وکیل نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں واضح ہو کہ جبیمنگ سیشن کے دوران کیا ہوا؟؟ جسٹس اعجازالاحسن نے وکیل سے دوبارہ استفسار کیا کہ انہیں وکالت کرتے کتنا عرصہ ہو گیا جس پر وکیل بولے 11 سال۔ جسٹس اعجاز الحسن نے ریمارکس دئیے کہ کیا آپ نے کبھی 11 سال میں یہ دیکھا ہے کہ پہلے سب کے بیان ریکارڈ ہوں۔ اس کے بعد جرح کی جائے۔ ان کے 30 سالہ عدالتی تجربے میں ایسی کوئی مثال موجود نہیں۔ میشا شفیع کے وکیل کا کہنا تھا کہ وہ کئی عدالتی فیصلوں کی نظیریں دے سکتے ہیں جس پر جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ آپ کی باتیں اپنی جگہ لیکن عدالتی نظیریں تو صفر ہیں۔ عدالتی فیصلے آسمانی صحیفہ نہیں ہوتا۔ فیصلہ غلط بھی ہو سکتا ہے۔ علی ظفر کے وکیل نے بتایا کہ 11 گواہان میں سے ایک گواہ کا بیان ریکارڈ ہو چکا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔