Friday, April 19, 2024

علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فائرنگ کا واقعہ محافظوں کی کارگردگی پر سوالیہ نشان لگا گیا

علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فائرنگ کا واقعہ محافظوں کی کارگردگی پر سوالیہ نشان لگا گیا
July 4, 2019
 لاہور (92 نیوز) گزشتہ روز لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہونے والی فائرنگ نے ملکی اور غیر ملکی مسافروں کو شدید پریشانی سے دوچار کر دیا۔ فائرنگ کا واقعہ بین الاقوامی ایئرپورٹ کے محافظوں کی کارگردگی پر سوالیہ نشان لگا گیا۔ موجودہ دور میں ایئرپورٹ کسی بھی ملک کی پہچان کا درجہ رکھتے ہیں جہاں روزانہ کی بنیاد پر ملکی اور غٖیر ملکی پروازیں سینکڑوں مسافروں کو لاتی اور لے جاتی ہیں۔ ایسے میں ملک کی ان بین الاقوامی گزر گاہ کو مکمل سکیورٹی فراہم کرنے کی ذمہ دار ہے وہاں کی محافظ فورس یعنی اے ایس ایف ہوتے ہے۔ گزشتہ روز لاہور کے علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر عمرہ کی ادائیگی کے بعد واپس آنے والے زین کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا ۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزموں نے ایئرپورٹ پر خواتین سکیورٹی اہلکار نہ ہونے کا فائدہ اٹھا کر خواتین کے ذریعے ہی اسلحہ اندر پہنچایا۔ ڈھیر سارے  سی سی ٹی وی کیمرے  بھی  ملزمان کو روکنے میں کارگر ثابت نہ ہوئے اور حد تو یہ ہے کہ ہوا بازی ڈویژن کو ارسال کی گئی ابتدائی رپورٹ کے مطابق علامہ اقبال ائیرپورٹ کا واحد سکینر دوسال  سے خراب ہے۔ گوکہ یہ واقع اپنی نوعیت کا پہلا واقع نہیں اس سے پہلے بھی  2010 میں لاہور ہی کے ائیر پورٹ کی پارکنگ میں شہر کے ایک  گینگسٹر ٹیپو ٹرکاں والا کو بھی  گولیوں کا نشانہ بنایا گیا تھا ۔ ایسے واقعات نےایئرپورٹ کے محافظوں یعنی اے ایس ایف کے انتظامات اور لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال کو بہتر بنانے کے دعوؤں کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے ۔ ایک انسان کا ائیرپورٹ جیسی حساس جگہ پر اسلحہ لے کر جانا اور باآسانی اپنے ٹارگٹ کو ہٹ کرنا اے ایس ایف کی کارگردی کا منہ چڑھا رہا ہے۔