Sunday, September 8, 2024

عطا الرحمان کا وسیم اکرم پر فکسنگ کا الزام سچ تھا ، خالد محمود

عطا الرحمان کا وسیم اکرم پر فکسنگ کا الزام سچ تھا ، خالد محمود
April 30, 2020

لاہور ( 92 نیوز) عطا الرحمان کا وسیم اکرم سے متعلق فکسنگ کا الزام سچ تھا، سابق چیئرمین پی سی بی خالد محمود نے نیا انکشاف کر دیا ، کہا کہ  عطا الرحمٰن نے اعتراف کیا وسیم اکرم نے فکسنگ کیلئے 3لاکھ کی پیشکش کی، حلف نامہ عدالت میں جمع کرایا پھر مکر گئے، اگر عطاالرحمٰن سچ بولتے تو وسیم اکرم پر بھی پابندی لگتی، 99کے ورلڈکپ کے 3میچز مشکوک تھے۔ بنگلہ دیش، بھارت اور آسٹریلیا کیخلاف فائنل میں شکستوں کے پیچھے دال میں کچھ کالا تھا۔

سابق چیئرمین پی سی بی خالد محمود نے  ورلڈکپ 1999میں پاکستان کی بنگلہ دیش،بھارت اور آسٹریلیا کیخلاف  تین میچوں میں شکست کو  مشکوک قرار دیدیا، انہوں نے وسیم اکرم کے کردار پر بھی انگلیاں اٹھادیں۔

پاکستان میں کورونا لاک ڈاؤن کے دوران ایک بار پھر کرکٹ میچ فکسنگ کی بازگشت سنائی دے رہی ہے ، پی سی بی کے سابق چیئرمین خالد محمود کے فکسنگ بارے انکشافات نے ہلچل مچادی،کہتے ہیں  سابق فاسٹ باؤلر عطاالرحمان کو  وسیم اکرم نے  میچ فکس کرنے کے عوض  تین لاکھ روپے کی آفرکی ،عطاالرحمان معاملہ میرے علم میں لائے ،میں نے انہیں ڈٹ جانے کا مشورہ دیا تھا تاہم  عطا الرحمان عدالت میں  بیان دینے سے خوفزدہ تھے ۔

نوے کی دہائی کے میچ فکسنگ اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے ملک قیوم کمیشن بنوانے والے سابق پی سی بی چیئرمین خالد محمود کاکہنا تھا ورلڈکپ 1999میں پاکستان کے بنگلہ دیش،آسٹریلیا اور بھارت کیخلاف میچ مشکوک تھے،خالد محمود کے بقول وسیم اکرم کی قیادت میں 1999کا ورلڈ کپ پاکستانی ٹیم نے فئیر نہیں کھیلاتھا ۔

اس میچ فکسنگ اسکینڈل میں سزایافتہ سابق کپتان سلیم ملک نے بھی گزشتہ دنوں قوم سے معافی مانگتے ہوئے پی سی بی سے معاملے کی دوبارہ تحقیقات کا مطالبہ کیا،کرکٹ مبصر مرزا اقبال کا کہنا ہے  خالد محمود اور سلیم ملک کے بیانات گڑھے مردے اکھاڑنے کے مترادف ہیں۔

فکسنگ اسکینڈل میں  ہی دور روز قبل پی سی بی ڈسلپنری پینل نے عمراکمل کو تین سال  کیلئے بین کردیا تھا۔