Thursday, April 18, 2024

عراقی وزیر اعظم نے امریکی حملے کی مذمت  کر دی

عراقی وزیر اعظم نے امریکی حملے کی مذمت  کر دی
December 31, 2019
بغداد ( 92 نیوز) عراقی وزیر اعظم عدل عبدالمہدی نےعراق میں ایران کے حمایت یافتہ  ملیشیا کے ٹھکانوں پر امریکی حملہ کی مذمت کر دی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراقی وزیر اعظم  عدل عبدالمہدی نے  ایران کے حمایت یافتہ ملیشیا کے ٹھکانوں پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کہ امریکا نے اس اقدام سے عراق کو امریکا اور ایران کے درمیان جاری جنگ میں دھکیلنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا امریکی فورسز کے کاتیب حزب اللہ ملیشیا کے ٹھکانوں پر حملے میں 25 افراد ہلاک اور 53 زخمی ہوئے ،  دوسری جانب  امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے ایک بیان میں کہا کہ عراقی حکام امریکی فوجیوں کی حفاظت کرنے میں ناکا م ہو گئے ہیں۔

امریکا کا عراق اور شام میں ایرانی حمایت یافتہ جنگجوؤں پر فضائی حملہ

گزشتہ روز امریکانے  عراق اور شام میں ایرانی حمایت یافتہ جنگجوؤں پر فضائی بمباری کی  تھی ، اعلیٰ سکیورٹی حکام نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بریفنگ دیتے ہوئے فضائی کارروائی کو کامیاب قراردیا تھا، جنگجوؤں کیخلاف مزید آپشنز پر بھی اعتماد میں لیا۔ پینٹاگون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ایف 15 لڑاکا طیاروں نے عراق میں 3 جبکہ شام میں 2 مقامات پر ایرانی حمایت یافتہ جنگجو تنظیم کتائب حزب اللہ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، مقامی ملیشیا حشد الشعبی کے مطابق امریکی بمباری سے 25 جنگجو مارے گئے۔ مرنے والوں میں  کتائب حزب اللہ کے متعدد کمانڈرز بھی شامل تھے ، پینٹاگون کے چیف ترجمان  نے عراق میں موجود امریکی فوجیوں پر بڑھتے ہوئے راکٹ حملوں کو امریکی بمباری کی وجہ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر ایسی کارروائیاں جاری رہیں تو مزید فضائی حملوں سے بھی گریز نہیں کیا جائے گا۔