Wednesday, April 24, 2024

عراق میں حکومت مخالف احتجاج پر تشدد مظاہروں میں تبدیل

عراق میں حکومت مخالف احتجاج پر تشدد مظاہروں میں تبدیل
October 3, 2019
بغداد ( 92 نیوز) مشرق وسطیٰ بحرانوں کی زد میں آ گیا ، عراق میں حکومت مخالف جاری احتجاج پُرتشدد مظاہروں میں تبدیل ہو گیا ۔ تین روز کے دوران ہلاکتوں کی تعداد تیرہ ہوگئی، وزیراعظم نے دارالحکومت بغداد میں کرفیو نافذ کردیا۔ عراق میں ہزاروں افراد حکومتی کرپشن اور بیروزگاری کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے، ملک بھر میں جاری احتجاج اس وقت پُرتشدد مظاہروں کی شکل اختیار کرچکا ہے۔ مظاہرین کو روکنے کیلئے پولیس طاقت کا بھرپور استعمال کررہی ہے، سٹن گرینڈیز اور ربڑ کی گولیوں سے درجن سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ چار سو سے زائد زخموں سے چور چور ہوگئے۔ بگڑتی صورتحال پر وزیراعظم عادل عبدالمہدی ایکشن میں  آئے ، انھوں نے فوری دارالحکومت بغداد میں کرفیو نافذ کردیا جبکہ ناصریہ شہر کا کنٹرول فوج کو دے دیا گیا ہے، کئی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس بھی بند ہے۔ عراقی صدر برہم صالح نے ٹویٹ کے ذریعے سکیورٹی فورسز کو تنبیہ کی کہ پُرامن احتجاج عوام کا قانونی حق ہے، عراقی بچے اصلاحات اور نوکریوں کا مطالبہ کررہے ہیں، ہمارا فرض ہے ان کے جائز مطالبات کو پورا کریں۔ اقوام متحدہ نے بھی بغداد حکام سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔