Thursday, April 18, 2024

عدالتی فیصلے میں ابہام ،نیب نام ای سی ایل میں ڈلوا سکتا ہے،شہزاد اکبر

عدالتی فیصلے میں ابہام ،نیب نام ای سی ایل میں ڈلوا سکتا ہے،شہزاد اکبر
January 17, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز)عدالتی فیصلے میں ابہام موجود ہے ، وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ نیب بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کا نام  ای سی ایل میں ڈالنے کی دوبارہ درخواست کر سکتا ہے ۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا کہ پہلے بھی ایک فیصلہ انگلش زبان میں آیا تھا  جس پر پہلے مٹھائیاں بانٹی گئی تھیں ، تو بہتر ہے میں زیادہ چیزیں اردو میں ہی بتا دوں ۔ بلاول بھٹو زرداری اور مراد علی شاہ کے نام کے بارے میں پیرا 35 میں کہا گیا ہے کہ ان کے نام نکال دیا جائے ، معاملہ نیب کے پاس ہے ، نیب اگر سمجھتا ہے کہ کوئی  شخص پاکستان سے جا سکتا اور واپس نہیں آئے گا تو نیب پر لازم ہے کہ وہ ان کا نام دوبارہ سے ای سی ایل میں ڈلوا سکتی ہے ۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ معاملے کو  کابینہ کے سامنے رکھا گیا جس پر کابینہ نے فیصلہ کیا کہ عدالتی فیصلے پر من و عن عملدرآمد کیا  جائے اور نام ای سی ایل سے نکال دیے جائیں ۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا نام  ای سی ایل لسٹ سے نکال دیا جائے گا۔ لیکن اگر نیب دوبارہ درخواست کرے گی تو کیبنٹ  میرٹ پر فیصلہ کرے گی ۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ اگر وفاقی کابینہ نیب کے دلائل سے متفق ہوئی تو  بلاول بھٹو زرداری اور مراد علی شاہ کا نام دوبارہ بھی ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا جا سکتا ہے ۔ شہزاد اکبر نے کہا کہ چونکہ پہلے عدالت کا تحریری فیصلہ موجود نہ تھا اس لئے کابینہ کسی بھی ایسے فیصلے کے اوپر کوئی فیصلہ نہیں کر سکتی تھی ، یہ ایک قانونی تقاضہ تھا۔ کابینہ کے سامنے  تحریری فیصلہ پڑھ کر سنایا گیا ، جس میں میرے خیال کے مطابق ابہام موجود ہے ۔ شہزاد اکبر کا مزید کہنا تھا کہ  عدالتی فیصلے کے مطابق جے آئی ٹی برقرار رکھی جائے گی ، نیب 2ماہ میں تفتیش مکمل کرے گا