Thursday, May 2, 2024

عدالت نے سابق وزیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کا چودہ روزہ ریمانڈ دے دیا

عدالت نے سابق وزیر پٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کا چودہ روزہ ریمانڈ دے دیا
December 23, 2015
کراچی (92نیوز) ڈاکٹر عاصم پر تیرہ ارب روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں۔ سابق وزیر عدالت میں بیان دیتے ہوئے رو پڑے۔ اپنا دماغی معائنہ کرانے کا بھی مطالبہ کر دیا۔ نیب عدالت نے ڈاکٹر عاصم کی پٹرولیم اور گیس سیکٹر میں 452 ارب روپے کی کرپشن پر نجی بینکوں کے پانچ منیجرز کو نوٹس جاری کر دیے۔ تفصیلات کے مطابق ٹرسٹ اسپتال کو ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کے کیس میں نیب کے تفتیشی افسرضمیر عباسی نے ڈاکٹر عاصم کی تفتیشی رپورٹ احتساب عدالت میں پیش کردی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ ڈاکٹر عاصم حسین کی منی لانڈرنگ سے متعلق پچاس فیصد بینک اکاونٹ کی تفصیلات حاصل کرلی گئیں۔ ملزم نے 2010ءسے 2012ءکے دوران وزرات پٹرولیم کے ماتحت اداروں میں مجموعی طور پر 4سو باون ارب روپے کی کرپشن کی ۔ ان پرسوئی سدرن گیس کمپنی کے غیر قانونی کنکشن‘ زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ اور قبضے سمیت کرپشن کے الزامات ہیں جس کا ریکارڈ بھی تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ نیب حکام نے عدالت سے استدعا کی کہ ناجائز گیس کنکشنز سے متعلق فرانزک رپورٹ کے تجزیے‘ منی لانڈرنگ‘ سوئی نادرن گیس اور ماڑی گیس فیلڈ سے متعلق شہادتوں اورریکارڈ کی جانچ کیلئے ملزم کا مزید ریمانڈ دیا جائے۔ حکام نے یہ درخواست بھی کی کہ جے آئی ٹی کو شہادت کے طور پر محفوظ کیا جائے جس میں ملزم نے جرائم کااعتراف کیا ہے۔ حکام کے مطابق نیب کے تفتیشی ونگ نے ڈاکٹر عاصم کے بینک اکاونٹس کی جانچ کیلئے 5 بینک کو نوٹس جاری کر دیے۔ ملزم نے قبضہ شدہ زمینیں واپس کرنے اور ٹرسٹ اسپتال کو دوبارہ رجسٹرڈ کروانے پر رضا مندی ظاہر کی ہے۔ دوسری جانب ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ مجھ سے منسوب بیان پر زبردستی دستخط کرائے گئے۔ ان کے 26 بینک اکاونٹس ہیں‘ دوحہ سے لے کر ویسٹرن یونین تک سب اکاونٹ کی چھان بین کریں گے تو ان کی پوری زندگی نیب کی تحویل میں گزر جائے گی۔