Tuesday, April 30, 2024

لاہور ہائیکورٹ کا محکمہ تعلیم پنجاب میں داخلے کی پالیسی تبدیل کرنے کا حکم

 لاہور ہائیکورٹ کا محکمہ تعلیم پنجاب میں  داخلے کی پالیسی تبدیل کرنے کا حکم
December 17, 2015
لاہور (92نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے بارہ سال سے کم عمر بچوں کو نویں جماعت کیلئے رجسٹرڈ کرنے کا حکم دیدیا اور ہدایت کی ہے کہ اس معاملے پر ازسرنو پالیسی ترتیب دی جائے۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے دو درجن کے قریب بچوں کے والدین کی جانب سے ایک ہی نوعیت کی مختلف درخواستوں کی سماعت کی جس میں بارہ سال سے کم عمر بچوں کو نویں جماعت کیلئے رجسٹرڈ نہ کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا۔ سماعت کے دوران عدالت نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ اگر بچہ تین سال کی عمر سے پڑھ رہا ہے تو نویں جماعت میں اس کو رجسٹرڈ کرنے سے کیسے روکا جا سکتا ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے سیکرٹری سکول سے استفسار کیا کہ جن بچوں کو نویں جماعت میں رجسٹرڈ نہیں کیا جا رہا کیا ان بچوں کو گھر میں بٹھا دیا جائے؟ اور ان کو کہا جائے کہ عمر بڑھنے کا انتظار کریں۔ سیکرٹری سکول نے عدالت کو آگاہ کیا کہ بارہ سال سے کم عمر کے بچوں کی قانون کے مطابق نویں جماعت میں رجسٹریشن نہیں ہوسکتی۔ جسٹس منصور علی شاہ نے یہ سوال اٹھایا کہ اگر یہ بچے داخلہ نہ ملنے پر کسی تخریب کاری میں پڑ جائیں گے تو اس کا ذمہ دار کون ہو گا؟ عدالت نے کہا کہ اگر بچوں کو پانچویں جماعت کے بورڈ کے امتخان کیلئے نہیں روکا گیا تو اب کیسے روک رہے ہیں۔ جسٹس منصور علی شاہ نے باور کرایا کہ پرائیویٹ سکول کے بچے تین برس کی عمر میں داخل ہو جاتے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے عدالت سے رجوع کرنیوالے طالبعلم بچوں کو نویں جماعت میں رجسٹرڈ کرنے کی ہدایت کی اور درخواست نمٹاتے ہوئے حکم دیا کہ نویں جماعت میں بارہ سال سے کم عمر بچوں کی رجسٹریشن کیلئے از سر نو پالیسی مرتب کی جائے۔