Tuesday, May 7, 2024

عامر اب بھی بہترین باﺅلر‘ انٹرنیشنل کرکٹ میں آزمانا چاہتے ہیں: چیف سلیکٹر

عامر اب بھی بہترین باﺅلر‘ انٹرنیشنل کرکٹ میں آزمانا چاہتے ہیں: چیف سلیکٹر
December 31, 2015
لاہور (ویب ڈیسک) چیف سلیکٹر پاکستان کرکٹ ٹیم ہارون رشید نے کہا ہے کہ محمدعامر اب بھی اپنے ہم عصر کھلاڑیوں سے کہیں بہتر ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ہارون رشید نے کہا ہے کہ دورہ نیوزی لینڈ کیلئے عامر کے انتخاب کے بارے میں سوچنے سے قبل ہم نے بحیثیت سلیکٹر صلاحیت‘ قابلیت‘ فارم‘ فٹنس اور کارکردگی کا مجموعی طور پر جائزہ لیا۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ محمد عامر نے ڈومیسٹک سطح پر شاندار کارکردگی دکھائی اور اب ہم عالمی سطح پر انہیں آزما کر دیکھنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم دیگر کھلاڑیوں کی کارکردگی کو ہرگز کمتر نہیں کہہ رہے لیکن ایک عام کھلاڑی اور غیرمعمولی کھلاڑی میں فرق ہوتا ہے۔ عامر کی خوبی صرف بہترین باو¿لنگ نہیں بلکہ وہ ایک بہترین فیلڈر ہونے کے ساتھ کارآمد بلے باز بھی ہیں۔ اگر وہ گزشتہ پانچ سال سے کھیل رہے ہوتے تو ایک اچھے آل راونڈر میں ڈھل چکے ہوتے۔ چیف سلیکٹر نے مزید کہا کہ ہماری ایک روزہ ٹیم بری نہیں‘ بس فیلڈنگ اور فٹنس ہمیں نقصان پہنچا رہی ہے لہٰذا ہمیں ایسے کھلاڑی کا انتخاب کرنا ہے جس میں تمام صلاحیتیں ہوں اور بطور سلیکٹر ہم نے عامر میں کچھ دیکھا ہے۔ انہوں نے کہا اب تجربات کا وقت ختم ہو چکا‘ ہمیں سمجھ آ گئی ہے کہ ہمارے اکثر کھلاڑیوں میں تحمل‘ اعتماد اور فٹنس کی کمی ہے اور ہم نے اکثر کھلاڑیوں کو واپس ڈومیسٹک کرکٹ میں بھیج کر ان خامیوں پر قابو پانے کی ہدایت کی ہے جبکہ کچھ کھلاڑیوں کا انتخاب کر کے انہیں قومی ٹیم میں زیادہ وقت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ 2010ءمیں محمد عامر پر پابندی کے بعد پاکستان نے 14 فاسٹ باولرز کو آزمایا اور اس دوران صرف وہاب ریاض واحد باولر تھے جو تمام طرز کی کرکٹ میں قومی ٹیم کی فائنل الیون میں تسلسل سے جگہ بنانے میں کامیاب رہے۔ جنید خان نے ابتدا میں تو شاندار کارکردگی دکھائی لیکن بعد میں وہ یہ سلسلہ برقرار نہ رکھ سکے جبکہ عمرگل مسلسل انجریز کے سبب قومی ٹیم میں واپسی کیلئے کوشاں ہیں۔ راحت علی نے بھی چند مواقع پر کافی متاثر کیا لیکن کارکردگی میں عدم تسلسل کے سبب وہ قومی ٹیم میں مستقل جگہ بنانے میں ناکام رہے۔ محمد عرفان اور عمران خان بھی فٹنس مسائل کے سبب مشکلات میں گھری پاکستانی ٹیم کو اہم مواقع پر دستیاب نہ ہو سکے۔