Friday, March 29, 2024

عالمی عدالت انصاف کی میانمار کو روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی روکنے کیلئے اقدامات کرنے کا حکم

عالمی عدالت انصاف کی میانمار کو روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی روکنے کیلئے اقدامات کرنے کا حکم
January 23, 2020
  دی ہیگ (92 نیوز) عالمی عدالت انصاف نے میانمار کو روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی روکنے کیلئے فوری اقدامات کرنے کا حکم دے یا۔ مسلم اکثریت آبادی کے حامل ملک گیمبیا نے عالمی عدالت انصاف میں گزشتہ سال نومبرمیں یہ موقف اپناتے ہوئے درخواست دائرکی تھی کہ میانمار کی فوج 1948 کے کنونشن کی خلاف ورزی کرتے ہوئے میانمار میں مسلمانوں کی نسل کشی کر رہی ہے۔ گیمبیا کی درخواست پر عالمی عدالت نے میانمار کی حکومت کو نسل کشی روکنے کیلئے ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔ عالمی عدالت کا حتمی فیصلہ آنے میں کئی سال کا وقت لگ سکتا ہے لیکن 17 ججوں پر مشتمل پینل نے اپنے متفقہ فیصلے میں کہا ہے کہ عدالت مانتی ہے کہ روہنگیا مسلمان خطرے میں ہیں اور ان کی حفاظت کیلئے اقدامات اٹھائے جانے چاہئیں۔ بینچ کی سربراہی کرنے والے جج عبدالقوی یوسف نے فیصلے کی سمری پڑھ کرسناتے ہوئے کہا کہ روہنگیا مسلمان نسل کشی کے شدید خطرے سے دوچار ہیں۔ میانمار کو 1948 کے نسل کشی کنونشن کے تحت نسل کشی روکنے کے لئے تمام اقدامات کرنے چاہئیں۔ عدالت نے میانمار کو اس معاملے پر 4 ماہ میں رپورٹ کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ عدالت نے میانمار کو یہ حکم بھی دیا کہ وہ اپنی فوج اور مسلح گروپوں پر اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے روہنگیا مسلمانوں کے قتل کو روکے۔ 2017 میں فوج کی زیر قیادت کیے گئے آپریشن کے بعد تقریباً ساڑھے 7 لاکھ روہنگیا مسلمانوں نے میانمار سے بھاگ کر بنگلہ دیش میں سرحد پر واقع کیمپوں میں پناہ لی تھی۔ گزشتہ ماہ سماعت کے دوران 1991 میں امن کا نوبیل انعام جیتنے والی سوچی نے ججوں کو مقدمہ خارج کرنے کا مشورہ دیا تھا۔