Tuesday, May 14, 2024

عالمی بینک نے جنوبی ایشیا میں بدترین کساد بازاری کی پیش گوئی کردی

عالمی بینک نے جنوبی ایشیا میں بدترین کساد بازاری کی پیش گوئی کردی
October 8, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) عالمی بینک نے جنوبی ایشیا میں بدترین کساد بازاری کی پیش گوئی کردی ، کووڈ 19 کے اثرات کی وجہ سے خاموش اور غیریقینی معاشی بحالی کے ساتھ آئندہ دو سال میں پاکستان میں غربت میں اضافے کا عندیہ دے دیا۔ عالمی بنک نے جنوبی ایشیا اکنامک فوکس رپورٹ کے تازہ شمارے میں پاکستان کیلئے خطرے کی گھنٹی بجادی  ، کہا کہ کورونا پر قابو پانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات سے پاکستان کی معیشت شدید متاثر ہوئی، اقتصادی سرگرمیاں سکڑ گئیں ،پاکستان کی جلد معاشی بہتری کے امکانات دب کر رہ گئے ہیں۔مستقبل قریب میں شرح نمو میں کمی کے پیش نظر غربت کی صورتحال مزید خراب ہونے کا اندیشہ ظاہر کردیا۔ رپورٹ کے مطابق سود کی ادائیگی، بڑھتی ہوئی تنخواہ اور پنشن بل  ، توانائی کے شعبے میں حکومت کے ذریعے سرکاری کاروباری اداروں کے ’گارنٹی والے قرض کی وجہ سے اخراجات کافی حد تک برقرار رہیں گے۔ سب سے بڑا خطرہ ممکنہ طور پر وائرس کی دوسری لہر ہے جس کی وجہ سے مقامی سطح پر نیا لاک ڈاؤن نافذ کیا جا سکتا ہے اور ڈھانچے میں اصلاحات پر عملدرآمد التوا کا شکار ہو جائے گا۔ بینک نے نوٹ کیا کہ کمزور سرگرمی کے باوجود پاکستان میں اشیاء خوردونوش اور توانائی کی قیمتوں میں اضافے ، کمزور روپے کی وجہ سے صارفین کیلئے مہنگائی کی شرح اوسطاً 10.7 فیصد ہو گئی۔ رپورٹ میں توقع کی گئی ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مالی سال 21 اور 22 میں جی ڈی پی کا اوسطاً 1.5 فیصد ہوجائے گا، سنجیدہ اصلاحات کی مدد سے مالی خسارہ 7.4 فیصد تک محدود رہنے کا امکان ہے۔