Sunday, September 8, 2024

عازمین منیٰ سے میدان عرفات کیلئے روانہ

عازمین منیٰ سے میدان عرفات کیلئے روانہ
August 31, 2017

جدہ (92 نیوز) حجاز مقدس میں مناسک حج کا آغاز ہو گیا ہے اور عازمین منیٰ میں نماز فجر کی ادائیگی کے بعد میدان عرفات کے لئے روانہ ہو چکے ہیں جہاں حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا جائے گا۔

میدان عرفات میں نماز ظہر اور عصرایک ساتھ ادا کرنے اور مسجد نمرہ میں خطبہ حج سننے کے بعد عصر اور مغرب کے درمیان وقوف ہوگا جس میں حجاج کرام، اللہ رب العزت کے حضور ذکر و تسبیح کیساتھ خصوصی دعائیں کریں گے، نماز مغرب سے قبل میدان عرفات چھوڑنے کا حکم ہے، اس لیے حجاج میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوں گے اور وہاں مغرب اور عشاء کی نماز ایک ساتھ ادا کریں گے۔

حجاج کرام مزدلفہ میں رات کھلے آسمان تلے قیام اور نماز فجر کی ادائیگی کے بعد منیٰ میں اپنے اپنے خیموں میں جائیں گے اور قربانی کرنے کے بعد بال منڈ وائیں گے، پہلے دن شیطانوں کو کنکریاں مارنے کے بعد حجاج مکہ المکرمہ جا کر مسجد الحرام میں طواف زیارت کرسکتے ہیں۔

دوسرے اور تیسرے دن بھی شیطان کو کنکریاں مارنا حج کا رکن ہے اور تینوں دن منیٰ میں رات کا ایک خاص پہرگزارنا تمام عازمین حج پر واجب ہے۔

تیسرے دن شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد تمام حاجی مستقل طور پر منیٰ سے مکہ مکرمہ روانہ ہوں گے، اس طرح مناسک حج کی تکمیل ہو جائےگی۔

دوسری جانب سعودی حکومت نے دہشت گردی کے خدشے کے پیش نظر سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے ہیں، ایک لاکھ سے زائد اہلکاروں کو مختلف مقامات پر تعینات کیا گیا ہے ، اس کے علاوہ مسلسل فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔

حج جسمانی و مالی طور پرمستحکم ہر بالغ مسلمان پر زندگی میں ایک بارفرض ہے اوراس فرض کی ادائیگی کیلئےدنیا بھرسےلاکھوں خوش قسمت اللہ کے گھرپہنچ چکے ہیں۔۔

منیٰ روانگی سےقبل عازمین بیت اللہ میں جمع ہوئےجہاں انہوں نےاللہ کے گھر کا طواف کیا۔۔اور لبیک اللھم لبیک کی صدائیں بلند کیں ۔ منی میں دنیا کی سب سے بڑی عارضی خیمہ بستی لگ گئ جہاں عبادات کا سلسلہ جاری رہا ۔

دس ذی الحج کو حجاج کرام مزدلفہ میں کھلے آسمان کے نیچے رات قیام کریں گے اور اسی رات کے دوران منسک رمی کی ادائیگی کے لئے کنکریاں بھی اکٹھی کریں گے اگلے روز فجر کی نماز کی ادائیگی کے بعد منی جائیں گے جہاں بڑے جمرے کو کنکریاں ماریں جائیں گی۔

بڑے جمرے کو کنکریاں مارنے کے بعد حجاج گیارہ ذلحج کو قربانی کا منسک ادا کریں گے اور بال کٹوائیں گے قربانی کا منسک بارہ ذلحج کو بھی ادا کیا جا سکتا ہے۔ 

ان مناسک حج کی ادائیگی کے بعد حجاج کرام  احرام کھول دیں گے اور مکہ مکرمہ واپس پہنچ کر  کعبتہ اللہ کا طواف کریں گے جس کے بعد صفا  ومروہ کے درمیان حضرت حاجرہ کی سنت کی ادائیگی  میں سعی کریں گے  جس کے بعد واپس منی روانہ ہو جائیں گے منی میں  دس سے بارہ ذلحج تک قیام ضروری ہے ۔ یہ وہ مناسک حج ہیں جو ہر مسلمان حج کے دوران ادا کرتا ہے