Thursday, April 18, 2024

طیارے اور کنٹرول ٹاور میں ہونیوالی آخری بات چیت

طیارے اور کنٹرول ٹاور میں ہونیوالی آخری بات چیت
May 25, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) بد قسمت طیارے اور  کنٹرول ٹاور کے درمیان ہونے والی بات چیت  سے پتہ چلتا ہے، کپتان کی  جہاز اتارنے کی دونوں کوششیں کامیاب نہ ہو سکیں، اور کنٹرول  ٹاور بار بار اس کی کم بلندی سے آگاہ کرتا رہا۔ پائلٹ۔۔۔ میں پر اعتماد ہوں کہ، میں 3500 سے  3 ہزار فٹ کی بلندی پر آ رہا ہوں، میرا آئی ایل ایس رابطہ قائم ہے۔ کنٹرول روم۔۔۔ آپ بائیں طرف موڑیں، آپ پانچ میل کی دوری پر ہیں، آپ لینڈ کر سکتے ہیں۔ پائلٹ۔۔ او کے … پائلٹ۔۔ میں لینڈ نہیں کر سکا، دوبارہ اترنے کی کوشش کرتا ہوں۔ کنٹرول روم۔۔۔ آپ 3500  فٹ کی بلندی پر پہنچیں، بائیں طرف موڑیں اور 3000 فٹ کی بلندی پر پہنچیں۔ پائلٹ۔۔۔ بائیں طرف موڑوں ؟؟؟ کنٹرول روم۔۔۔ جی بائیں طرف موڑ کر 3000 فٹ کی بلندی پر جائیں، آپکی بلندی کم ہو کر 2000 فٹ ہو گئی ہے۔ پائلٹ۔۔۔۔ میں 2000 فٹ پر آ رہا ہوں۔ کنٹرول روم۔۔۔او کے 2000 فٹ پر آئیں ،، آپکی بلندی 1800 فٹ ہو گئی ہے اور مزید کم ہو رہی ہے۔ پائلٹ۔۔ میں کوشش کر رہا ہوں، بلندی کم نہ ہو۔ کنٹرول روم۔۔۔ پرواز دوبارہ اترنے لگی ہے، بائیں طرف موڑیں۔ پائلٹ۔۔۔ میں اترنے لگا ہوں، انجنز جواب دے چکے ہیں۔ کنٹرول روم ۔۔ کیا آپ بیلی لینڈنگ کرنے جا رہے ہیں ؟؟؟؟۔۔آپ  کسی بھی رن وے پر اتر جائیں۔ پائلٹ۔۔۔ مے ڈے مے ڈے مے ڈے کنٹرول روم ۔۔۔ آپ دونوں رن وے استعمال کر سکتے ہیں۔