Thursday, March 28, 2024

طیارہ ہائی جیکنگ کیس کے 3مجرموں سمیت قتل کی وارداتوں میں ملوث 5دیگر افراد کو آج صبح تختہ دار پر لٹکا دیا گیا

طیارہ ہائی جیکنگ کیس کے 3مجرموں سمیت قتل کی وارداتوں میں ملوث 5دیگر افراد کو آج صبح تختہ دار پر لٹکا دیا گیا
May 28, 2015
کراچی / ساہیوال/ سرگودھا/ اٹک/ ہری پور (92نیوز) ملک بھر کی مختلف جیلوں میں طیارہ ہائی جیکنگ کیس میں ملوث 3مجرموں سمیت قتل کے 5الگ الگ واقعات میں ملوث مجرموں کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق طیارہ ہائی جیکنگ کیس میں ملوث مجرموں صابر، شہسوار اور شبیر نے چوبیس مئی انیس سو اٹھانوے کو پی آئی اے کے فوکر طیارے کو تربت سے ہائی جیک کیا تھا۔ اغواکار طیارے کو انڈیا لے جانا چاہتے تھے لیکن پائلٹ نے کمال مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جہاز کو حیدرآباد ایئرپورٹ پر اتار لیا تھا۔ طیارے میں تینتیس مسافر اور عملے کے پانچ افراد سوار تھے۔ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے بیس اگست انیس سو اٹھانوے کو تینوں مجرموں کو پھانسی کی سزا سنائی تھی اور اب سترہ سال بعد صابر اور شہسوار کو سنٹرل جیل حیدر آباد جبکہ مجرم شبیر بلوچ کو کراچی کی سنٹرل جیل میں پھانسی دےدی گئی۔ دریں اثنا سنٹرل جیل کراچی میں مجرم محمود علی کو پھانسی دی گئی۔ محمود علی نے دو ہزار آٹھ میں بچے کو قتل کیا تھا۔ ساہیوال کی سنٹرل جیل میں دہرے قتل کا مجرم محمد اشرف بھی اپنے انجام کو پہنچ گیا۔ مجرم نے پندرہ برس قبل دو افراد کو قتل کیا تھا۔ ادھر سرگودھا اور اٹک میں بھی سزائے موت کے قیدیوں امیر عبداللہ اور اکسیر کو تختہ دار پر چڑھا دیا گیا۔ ہری پور جیل کی تراسی سالہ تاریخ میں پہلی بار پھانسی دی گئی جہاں سزائے موت کے قیدی ملک خرم کو پھانسی پر لٹکایا گیا، ملک خرم نے انیس سو اٹھانوے میں ایک شخص کو قتل کیا تھا۔