Thursday, April 18, 2024

طیارہ حادثہ میں نئے شواہد سامنے آنے پر نئے سوالا ت کھڑے ہوگئے

طیارہ حادثہ میں نئے شواہد سامنے آنے پر نئے سوالا ت کھڑے ہوگئے
May 27, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) پی آئی اے طیارہ حادثہ میں نئے شواہد سامنے آنے پر نئے سوالا ت کھڑے ہوگئے، پائلٹ نے اے ٹی سی کے تین بار بلندی زیادہ ہونے پر ردعمل کیوں نہیں دیا؟ تین بار انتباہ کے باوجود اے ٹی سی کی ہدایات کی خلاف ورزی کیوں ہوئی؟۔ تحقیقات کے مطابق رن وے سے 5 میل کی دوری پر جہاز کو 1680 فٹ کی اونچائی پر ہونا چاہیے تھا، رن وے پر نصب آلات کے مطابق جہاز اس وقت 3500 فٹ پر اڑ رہا تھا۔ ویب سائیٹ فلائٹ ریڈار نے بھی جہاز کی بلندی زیادہ ہونے کی تصدیق کردی، اتنی بلندی پر جہاز لینڈنگ کے وقت غیر مستحکم تھا پائلٹ کو بلندی زیادہ ہونے پر دوبارہ چکر لگانے کے لیے چلا جانا چاہیے تھا آڈیو ریکارڈنگز میں بھی جہاز کے اندر نصب آلات کی طرف سے وارننگ دی گئی۔ پائلٹ نے انجنز فیل ہونے پر ریم ائیر ٹربائن کا استعمال کیوں نہ کیا؟ جہاز کی ناک اونچی کرکے ہوا میں رہنے کی کوشش میں جہاز کے گرنے کی شرح تیز ہوئی لینڈنگ گئیر کھولنا ہی بھول جانا بھی ممکنات میں سے ایک ہے جہاز کے انجن نے رگڑ کھائی جس کے بعد انجنز کے ناکام ہونے کا امکان ہے۔ فلائٹ ریڈار کے مطابق گرنے سے پہلے جہاز 275 فٹ سے بھی نیچے آیا جہاز کی تصاویر میں انجنز کے نچلے حصوں کو نقصان کے واضح نشانات ہیں، انجن ڈیمج ہونے میں ایندھن کا رساؤ اور ایندھن بند ہونا بھی ممکن ہے بیک وقت دونوں انجنوں سے پرندوں کا ٹکرا جانا غیرمعمولی اور نایاب تو ہے لیکن ممکنات میں سے ہے پی آئی اے کے حادثات کی بڑی وجہ ادارے کے اندر موجود مافیاز ہیں۔ ہر شعبے کے ملازمین کی اپنی ایسویسی ایشنز ہیں، جو پریشر گروپ کی طرح کام کرتی ہیں، تمام ایسویسی ایشنز دفتری و انتظامی امور میں رکاوٹیں پیدا کرتی ہیں، پائلٹس کی تنظیم پالپا میں سیاسی جماعتوں کے منظور نظر ہیں، پالپا عہدیداروں کے بچے سفارشوں پر میٹرک پاس کرکے لاکھوں روپے تنخواہوں پر پائلٹ بنے ہوئے ہیں، رشتہ دار اہم عہدوں پر ہیں، سیمولیٹر ٹریننگ کے لیے سول ایوی ایشن کے انسپکٹرز کو ساتھ جانے سے روکا جاتا ہے۔ پالپا کے جنرل سیکرٹری ناریجو اس وقت پی آئی اے کے ٹریننگ ریٹنگ انسٹرکٹر بنے ہوئے ہیں، پی آئی اے کے پائلٹس ماضی میں سیفٹی اقدامات کی دھجیاں اڑاتے رہے ہیں پنجگور اور گلگت میں جہاز کے حادثات پائلٹس کی غلطیاں تھے دونوں حادثات میں جانیں بچ گئیں لیکن جہازوں کو نقصان پہنچا۔