Friday, April 26, 2024

طیارہ حادثہ، سول ایوی ایشن کنٹرولرز نے تحریری جواب جمع کرادیا

طیارہ حادثہ، سول ایوی ایشن کنٹرولرز نے تحریری جواب جمع کرادیا
May 26, 2020
کراچی (92 نیوز) پی آئی اے طیارہ حادثے کے معاملہ پر سول ایوی ایشن کے ڈیوٹی پر مامور اے ٹی سی کنٹرولر اور اپروچ ٹاور کنٹرولر نے تحریری جواب جمع کرادیا۔ ذرائع سول ایوی ایشن کے مطابق دونوں کنٹرولرز سے ایئر انویسٹی گیشن بورڈ نے تحقیقات کی ہیں۔ 22 مئی کے روز پی کے 8303 کو لاہور سے کراچی تک اپروچ ٹاور کنٹرولر نے فلائٹ کو ہینڈل کیا۔ اپروچ اور اے ٹی سی کنٹرولر نے طیارے کے کپتان فلاِئٹ سے متعلق تمام معلومات تحقیقاتی بورڈ کی بتادی۔ ذراِئع کے مطابق کپتان نے لینڈنگ سے 10 ناٹیکل میل پر دی گئی ہدایات کو نظر انداز کیا۔ کراچی ایرپورٹ لینڈنگ سے قبل جہاں طیارے کی اونچائی 1800 فٹ ہوتی، کپتان اس وقت طیارے کو 3 ہزار فٹ اوچائی پر اڑا رہا تھا۔ اے ٹی سی کنٹرولر نے تحقیقاتی بورڈ کوجواب میں بتایا کہ کپتان نے پہلی لینڈنگ کی تو دونوں انجن رن وے سے ٹکرائے اور تین بار رن وے سے رگڑ کھائی، کپتان عین لینڈنگ کے وقت اسپیڈ اور اونچائی کو مینٹین کرتے وقت لگا ہے۔ لینڈنگ گیئر کھولنا ہی بھول گیا، جس سے انجن کے رن وے سے ٹکرانے پر چنگاریاں نکلیں، کپتان نے ایک بار پھر جہاز اڑا لیا اور لینڈنگ کی اجازت مانگی۔ عین دوبارہ لینڈنگ کے وقت بتایا جہاز کے انجن کام کرنا چھوڑ گئے۔ تحقیقاتی ٹیم نے اے ٹی سی اور اپروچ ٹاور کنٹرولرز سے سوال کیا کہ کیا جہاز کے کپتان نے ایمرجنسی لینڈنگ کا کوئی اشارہ دیا تھا؟۔ جس پر بتایا گیا کہ ایمرجنسی کا نہیں بتایا، کپتان نے کہا وہ پرسکون ہے، لینڈنگ کرلینگے۔