Sunday, May 12, 2024

طورخم سرحد 24 گھنٹے کھولنے کے فیصلے سے تاجروں کو مزید امیدیں وابستہ ہو گئیں

طورخم سرحد 24 گھنٹے کھولنے کے فیصلے سے تاجروں کو مزید امیدیں وابستہ ہو گئیں
January 30, 2019
پشاور ( 92 نیوز) پاکستان نے طورخم سرحد 24 گھنٹے کھولنے  کا فیصلہ کیا تو تاجروں نے مزید اقادمات کی امیدیں باندھ لیں ۔ طورخم کے راستے تجارت کا حجم بڑھانے کی امید تو پیدا ہو گئی مگر افغانستان کی جانب سے پاکستانی مصنوعات پر ٹیرف کی شرح بھارتی مصنوعات سے اب بھی 10 فیصد ذیادہ ہے۔ طورخم کے راستے  تجارت کا حجم 2.4 ارب ڈالر ہوا کرتا تھا جو اب سکڑ کر صرف 50 کروڑ ڈالر رہ گیا ہے۔ 50 سال سے افغان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے کے تحت ہوتی رہی۔ اکتوبر 2010 میں اپٹیکا کا معاہدہ ہوا تو بھارت اور امریکہ بھی اس معاہدے میں شامل ہو گئے، نتیجہ یہ نکلا کہ طورخم کے راستے ہونے والی 70 فیصد تجارت چار بہار اور بندر عباس منتقل ہو گئی۔ طورخم بارڈر پر کنٹینرزکی کلیئرینس تین ہفتوں میں ہونے لگی تو تاجر ایک اور آزمائش سے دوچار ہوئے، وہ یومیہ 160 ڈالر تک شپنگ کمپنی کو ادا کرتے رہے، یہ مسئلہ بارڈر کھولنے کے بعد اب کسی حد تک حل ہو جائے گا۔ پاکستان نے بارڈر 24 گھنٹے کھولنے کا فیصلہ تو کر لیا مگر افغانستان میں پاکستانی مصنوعات پر ٹیرف کی شرح 15 فیصد ہے جبکہ ترکی، ایران، چین اور بھارتی مصنوعات پر یہ ٹیرف صرف 5 فیصد ہے۔ افغانستان خیر سگالی کا جذبہ دکھا کر یہ ٹیرف کب کم کرتا ہے، یہ اب دیکھا جائے گا۔