Thursday, April 25, 2024

طلباء یونینز پر پابندی کیخلاف شہر شہر احتجاج، یکساں نظام تعلیم نا فذ کرنیکا مطالبہ

طلباء یونینز پر پابندی کیخلاف شہر شہر احتجاج، یکساں نظام تعلیم نا فذ کرنیکا مطالبہ
November 29, 2019
لاہور (92 نیوز) طلباء یونینز پر پابندی کیخلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے، اسلام آباد، کراچی، پشاور اور لاہور سمیت 50 سے زائد شہروں میں طلباء سڑکوں پر آگئے، طلباء نے طبقاتی نظام تعلیم کی جگہ یکساں نظام تعلیم کے نفاذ کا مطالبہ کر دیا۔ طلباء یونینز پر پابندی کیخلاف ملک بھر کے 50 سے زائد شہروں میں طلباء سراپا احتجاج ہیں۔ اسلام آباد، کراچی، پشاور اور لاہور سمیت 50 سے زائد شہروں میں مظاہروں کے دوران طلباء نے تعلیمی اداروں میں سیاسی مداخلت ختم کرنے، فیسوں میں کمی اور خواتین کو ہراساں کر نے کیخلاف پالیسیوں کو فعال کرنے کا مطالبہ کردیا۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ طلباء کو ہراساں کیے جانے کی پالیسی کو ختم کیا جائے، طبقاتی نظام تعلیم کی جگہ یکساں نظام تعلیم نافذ کیا جائے۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے باہر یکجہتی مارچ میں مزدور اور دیگر یونینز بھی شامل ہوئیں، مارچ کے شرکاء نے تعلیم کا بجٹ 10 فیصد کرنے اور تعلیمی اداروں کی نجکاری روکنے سمیت مختلف مطالبات کئے۔ پشاور میں طلبہ نے پریس کلب سے اسمبلی تک مارچ کیا اور کہا حق حاصل کرنے تک احتجاج جاری رہے گا۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا پیپلزپارٹی نے ہمیشہ طلباء یونینز کی حمایت کی، آج طلباء یونین کی بحالی کیلئے مارچ کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر فواد چودھری نے بھی طلباء یونین کی بحالی کی حمایت کی اور کہا یونینز پر پابندی جمہوریت کے خلاف ہے، شوکت یوسفزئی نے کہا وہ بھی چاہتے ہیں کہ طلبہ یونینز بحال ہوجائیں۔