Sunday, September 8, 2024

سپرکمپیوٹر کے ذریعے انسانی جسم میں خون کی روانی کا عمل کامیابی سے مکمل

سپرکمپیوٹر کے ذریعے انسانی جسم میں خون کی روانی کا عمل کامیابی سے مکمل
March 17, 2016
لندن (ویب ڈیسک) طبی محققین نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے انسانی جسم میں خون کی روانی کی سِمولیشن کا عمل ایک سپرکمپیوٹر کے ذریعے مکمل کر لیا ہے جو انسانی جسم میں خون کے حقیقی بہاو سے بڑی حد تک مماثلت رکھتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اِس نظام کو اس وقت ابتدائی کامیابی ملی جب سائنس دانوں نے بڑی شریان میں خون کے بہاو کا موازنہ اِس کی تیار کی گئی تھری ڈی نقل میں حقیقی سیال سے کیا۔ مصنوعی شریان میں سیال کی روانی کے تجزیے سے معلوم ہوا کہ یہ سمولیشن کے لیے اچھی مطابقت رکھتی ہے۔ یہی صورتحال اس وقت بھی تھی جب سیال کو پلاسٹک سے بنی شریان اور ورچوئل خون کو مصنوعی بڑی شریان سے گزارا گیا۔ اس وقت یہ دھڑکن کی صورت میں اسی طرح سے منتقل ہو رہا تھا جیسے دل خون کو جسم میں رواں رکھنے کا کام انجام دیتا ہے۔ خیال رہے کہ پہلی بار مکمل ورچوئل جسم گزشتہ برس نومبر میں منعقد ہونے والی کمپیوٹر سائنس کی کانفرنس میں متعارف کرایا گیا تھا۔ اِس جسم کو سترہویں صدی کے سائنس دان ولیم ہاروی کو خراج عقیدت پیش کرنے لیے ”ہاروی“ کا نام دیا گیا ہے۔ ولیم ہاروی وہ پہلے سائنس دان تھے جنھوں یہ دریافت کیا تھا کہ خون انسانی جسم میں گردش کرتا رہتا ہے۔