Monday, September 16, 2024

خودکشی پر مائل افراد کو ارادے سے باز رکھنا ممکن ہے : طبی ماہرین

خودکشی پر مائل افراد کو ارادے سے باز رکھنا ممکن ہے : طبی ماہرین
February 11, 2016
لندن (ویب ڈیسک) سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ خودکشی کے ارادے کی جانب مائل لوگوں کی زندگیاں بچانا ممکن ہے۔ تفصیلات کے مطابق سائنسدانوں نے ایسے تجربات میں کامیابی حاصل کی ہے جس کے مطابق ایسے افراد جو خودکشی کا پختہ ارادہ کر چکے ہوں انہیں اس مذموم مقصد کو پایہ تکمیل تک پہنچانے سے پہلے روکا جا سکتا ہے اور ایسا صرف سات دنوں میں ممکن ہے۔ تفصیلات کے مطابق واشنگٹن سٹیٹ یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ ایک روایتی دردکش گولی بپری نورفائن (Buprenorphine) ذہن میں ابھرنے والے خودکشی کے خیالات کیخلاف بھرپور مزاحمت کرتی ہے اور بالآخر انہیں شکست سے دوچار کر دیتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ان دردکش گولیوں کے اثر سے خودکشی کی طرف مائل لوگوں نے صرف سات دنوں میں اپنا ارادہ منسوخ کر دیا۔ محققین نے ابتدائی طور پر چالیس ایسے افراد کو تجربہ کیلئے منتخب کیا جو اپنی زندگیاں ازخود ختم کرنے بارے سوچ چکے تھے۔ انہیں جب مذکورہ دردکش گولیوں کی ہلکی مقدار استعمال کرائی گئی تو انہوں نے خودکشی کا ارادہ ترک کر دیا۔ محققین نے یہی تجربہ ایک ماہ بعد ایک دوسرے گروپ پر بھی کیا تو نتیجہ مختلف نہ آیا۔ محققین نے امید ظاہر کی ہے کہ اگر اس دوا کے تجربات بڑے پیمانے پر کیے جائیں تو امید ہے کہ یہ پہلی مانع خودکشی دوا بن جائے گی۔ واضح رہے کہ دنیابھر میں ہر سال اوسطاً 8 لاکھ افراد خودکشی سے مرتے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے پندرہ سے انتیس سال کے نوجوانوں میں موت کی دوسری سب سے بڑی وجہ خودکشی کو قرار دیا ہے۔